ایکنا نیوز کے مطابق، طوفانالأقصی آپریشن کی دوسری سالگرہ ۱۵ مهر ۱۴۰۴ (۷ اکتوبر ۲۰۲۵) کو منائی جائے گی۔ یہ وہ کارروائی تھی جس کے بعد صہیونی قابض و بچے کُش حکومت نے تقریباً دو سال تک غزہ میں بدترین جرائمِ انسانی کا ارتکاب کیا۔ صرف دو برسوں میں ۶۵ ہزار سے زائد بےگناہ شہری شہید کیے گئے جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔
تمام مصائب کے باوجود، غزہ کے عوام آج بھی غیرت اور مزاحمت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کی اس پائیدار روحی طاقت کا ایک بڑا سبب قرآن اور کلامِ وحی کے ساتھ ان کی گہری وابستگی ہے۔
غزہ: دنیا کا بڑا مرکزِ حفظ قرآن نوارِ غزہ میں، جہاں ہر دن جنگ اور محاصرے کا سایا چھایا رہتا ہے، قرآن کا نور دلوں میں منور ہے۔ یہ خطہ سختیوں کے باوجود دنیا کے بڑے مراکزِ حفظ قرآن میں شمار ہوتا ہے۔ غزہ کی اسلامی اوقاف کے مطابق، ۲۰۰۶ سے اب تک ۴۰ ہزار سے زائد افراد نے حفظِ قرآن کے پروگراموں میں شرکت کی ہے، جبکہ اندازوں کے مطابق کم از کم ۵۰ ہزار حافظِ قرآن موجود ہیں۔
صفوةُ الحُفّاظ: عزمِ فولاد کی علامت غزہ کے عوام کی قرآن سے وابستگی کی نمایاں مثال صفوةُ الحُفّاظ ہے۔ یہ ایک ایسا پروگرام ہے جس میں حفاظ ایک ہی نشست میں پورا قرآن زبانی پیش کرتے ہیں۔ دوسری بار یہ پروگرام ہفتم اکتوبر ۲۰۲۳ سے قبل منعقد ہوا، جس میں ۱۴۷۱ حفاظ نے تین بڑے مساجد میں صبح سے مغرب تک اپنے حفظ کا امتحان دیا۔
شہید اسماعیل ہنیہ (سابق سربراہ دفترِ سیاسی حماس) نے اس موقع پر کہا: آپ نے صفوةُ الحُفّاظ۲ کو غزہ میں دیکھا؛ آٹھ سالہ بچے سے لے کر ۷۶ سالہ مرد اور ۷۴ سالہ عورت تک سب نے ایک ہی نشست میں پورا قرآن پڑھا۔ یہ تاریخ میں بےنظیر واقعہ ہے، اور یہ فلسطین کی برکت ہے۔
صفوةُ الحُفّاظ۳: ویرانیوں کے بیچ قرآن کا پرچم ۷ اکتوبر کے بعد، وہ مساجد جہاں یہ پروگرام منعقد ہوا تھا، بمباری سے ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ لاکھوں لوگ بےگھر ہوئے، اور ۷۰ فیصد مکانات تباہ ہوگئے۔ دنیا نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ قرآنی پرچم گِر جائے گا؟ کیا صفوةُ الحُفّاظ۳ ممکن ہوگا؟
لیکن غزہ کے عوام نے دنیا کو جواب دیا: ملبوں اور ویرانی کے بیچ بھی قرآن کا نور زندہ ہے۔ صفوةُ الحُفّاظ۳ شمالی غزہ میں منعقد ہوا، جہاں خواتین و مرد، حتیٰ کہ پناہ گزین بچوں تک نے قرآن زبانی پیش کیا۔
ایمانِ غزہ: دنیا کے لیے الہام گزشتہ دو برسوں میں غزہ کے عوام کا قرآن کے ساتھ تعلق اور ایمان نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی۔ ان کے ایمان اور استقامت کی ویڈیوز دنیا میں وائرل ہوئیں۔ ان مناظر نے بہت سوں کو قرآن کی تلاوت کی طرف مائل کیا اور کئی افراد کو اسلام قبول کرنے پر آمادہ کیا۔/
4307986