ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «The Local»، کے مطابق سوئیزرلینڈ کے شدت پسند گروپ کے سیاست داں والتر وابمن نے حالیہ فرانس واقعے کے تناظر میں مطالبہ کیا ہے کہ عراق اور شام وغیرہ سے مسلمان پناہ گزینوں کو قبول کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے
اس سے پہلے اسی سیاست داں کی تجویز پر سوئیزرلینڈ میں مسجد کے مینار بنانے پر پابندی لگائی گئی ہے
واہمن نے کہا کہ مسلمانوں کی وجہ سے شدت پسندی میں اضافے کا خطرہ ہے
نژاد پرستی کے مخالف پارٹی رہنما مارتین گرف نے اس مطالبے کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے
سوشلسٹ پارٹی کے رہنما کارلو سوماروگا سمیت دیگر کئی سیاست دانوں نے اس مطالبے کو نادرست قرار دیا ہے
سوئیزرلینڈ کی آٹھ ملین آبادی میں چار لاکھ مسلمان آباد ہیں اور اس وقت اس ملک میں ۱۶۰ مسجدیں موجود ہیں اور ان مسجدوں میں صرف چار کے مینار بنایے گئے ہیں کیونکہ سال ۲۰۰۹ سے مینار بنانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔