ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «Bild»، کے مطابق جرمن فٹبالر ڈنی بلام نے کہا کہ اسلام کی وجہ سے امید زندہ ہوجاتی ہے اور نماز مجھے سکون بخشتی ہے ، میں ایک جذباتی اور نظم وضبط سے عاری شخص تھا مگر اسلام نے مجھے سنوار دیا
جرمن کلب نورنبرگ سے معاہدہ کرنے والا جرمن فٹبارل ڈنی بلام کا کہنا ہے کہ چھ مہنیے گھٹنے میں فریکچر کی وجہ سے میں بیڈ پر آرام کرنے پر مجبور ہوا اور اس دوران بار بار زہن میں یہی سوال آرہا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد میں کیا کرونگا مستقبل میں کیا ہوگا اور ان جیسے سوالات۔۔
لہذا میں جستجو کرنے لگا اور آخر کار اسلام تک پہنچا
انہوں نے کہا « میں ایک مسجد پہنچا اور مجھے محسوس ہوا کہ اسلام میں میرے لیے جگہ ہے اور میں اپنائیت محسوس کرنے لگا اور مزید تحقیق میں لگ گیا»
اس کے بعد سے چوبیس سالہ ڈنی بلام روزنہ باقاعدگی سے نماز پڑھنے لگا اور حلال کھانا شروع کردیا
ڈنی کے عیسائی والدین نے شروع میں مخالفت کی مگر جلد ہی راضی ہوگئے اور کہا جو تم درست سمجھتے ہو وہی کرو
ڈنی بلام کہتا ہے: «اسلام امن کا دین ہے ۔ میرا دین کہتا ہے کسی کو کسی کام پر زبردستی مجبور نہ کرو»