ایکنا نیوز- سحر عالمی نیٹ ورک کے مطابق شام کے صدر بشار اسد نے ترکی کے وفد کے دورہ دمشق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ اس دورے سے یہ بات ثابت ہوجاتی ہےکہ حقیقی تعلقات صرف قومیں بناتی ہیں- شام کے صدر نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف حنگ کا مطلب صرف دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا ہی نہیں بلکہ قوموں کی جانب سے، دہشتگرد گروہوں کی حمایت کرنے والی حکومتوں پر دباؤ ڈال کر ان کے موقف تبدیل، اور حقیقی تعاون کی راہ ہموار کرنا بھی دہشتگردی کے خلاف مہم کا حصہ ہے- اس ملاقات میں ترکی کے وفد نے بھی کہا کہ شام نے علاقے اور پوری دنیا کو استقامت و پائمردی کا درس دیاہے اوردہشتگردی کے خلاف جنگ میں شام کی کوششیں، علیحدگی پسند خطرات کو دور کرنے کا بنیادی عامل بنی ہیں- ترکی کے وفد نے اعلان کیا کہ بیشتر ترک عوام،شامی عوام کے ساتھ دوستانہ تعلقات کےخواہاں رہے ہیں اور وہ، شام میں دہشتگردی کی حمایت میں اردوغان کی پالیسی کے خلاف ہیں کیونکہ دہشتگردی سب کےلئے خطرہ ہے- واضح رہے کہ ترکی کی مختلف سیاسی پارٹیوں کے نمائںدوں نے منگل کو دمشق میں شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات کی- یہ ملاقات ترکی کی وطن پارٹی کے سربراہ دوگو برنچیک کی سربراہی میں انجام پائی۔