ایکنا نیوز- ایران ریڈیو-پاکستان کے صدر ممنوں حسین نے روس کی" اسپوٹنیک نیوز ایجنسی" سے گفتگو میں تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کی انسانیت سوز کارروائیوں کی مذمت کی- انہوں نے کہا کہ امریکہ کی سربراہی میں تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کے خلاف نام نہاد اتحاد عالمی قوانین اور ضوابط کو نظر انداز کرکے بنایا گیا ہے- صدر پاکستان نے کہا کہ اس اتحاد کے بانیوں نے اقوام متحدہ کے کردار کو نظر انداز کیا ہے- انہوں نے کہاکہ پاکستان صرف اس صورت میں داعش مخالف اتحاد میں شامل ہوسکتا ہے کہ اسے اقوام متحدہ سے منظوری مل جائے- صدر ممنون حسین نے پاکستان اور افغانستان میں داعش کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا- انہوں نے اس بات پرشدید تشویش کا اظہار کیا کہ داعش پاکستان و افغانستان سے اپنے لئے جنگجو فراہم کررہا ہے- پاکستانی صدر کے بقول ان کے ملک کے سیکورٹی ادارے پاکستان کے اندر سرگرم دہشتگرد گروہوں کی جانب سے تکفیری دہشتگرد گروہ داعش سے رابطہ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنادیں گے- انہوں نے اپنے انٹرویو میں مختلف میدانوں میں خاص طور سے تجارتی اور دفاعی شعبوں میں روس کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا- انہوں نے کہا کہ روس سے ایم آئی تھرٹی فائیو ساخت کے ہیلی کاپٹر خریدنے کے معاہدے پرعمل درآمد ہوگا- انہوں نے کہاکہ مغرب نے روس پر زرعی مصنوعات کی ترسیل پر بھی پانبدیاں لگارکھی ہیں تاہم پاکستان روس کی اس ضرورت کو پورا کرسکتا ہے- قابل ذکرہے صدر پاکستان کا یہ بیان ایسے عالم میں آرہا ہے کہ امریکہ اور پاکستان نے سن اسی کے عشرے میں داعش کے پیشرو، طالبان تکفیری گروہ کو پروان چڑھایا تھا- سیاسی مبصرین داعش اور طالبان کو نظریاتی لحاظ سے سعودی عرب سے وابستہ قرار دیتے ہیں-