کوئٹہ، شرانگیز تقاریر اور لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال پر پابندی عائد

IQNA

کوئٹہ، شرانگیز تقاریر اور لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال پر پابندی عائد

16:18 - April 03, 2015
خبر کا کوڈ: 3080903
بین الاقوامی گروپ:مولانا عبداللہ خلجی نے کہا کہ یہ ملک اور شہر ہمارا ہے۔ شیعہ و سنی ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کے مذہبی عقائد کا احترام کرتے ہیں۔

ایکنا نیوز- اسلام ٹائمز۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن کمبر دشتی کی زیر صدارت قومی ایکشن پلان کے حوالے سے امن و امان، لاؤڈ اسپیکر کے استعمال، شرانگیز تقاریر، قابل نفرت مواد اور وال چاکنگ کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ ڈویژن، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ایس ایس پی آپریشن، مولانا عبداللہ خلجی، علامہ جمعہ اسدی، جماعت اسلامی کے عبدالقیوم کاکڑ، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے سید داؤد آغا، جماعت اہلسنت کے شہزاد احمد قادری، ہزارہ جرگہ کے عبدالقیوم چنگیزئی، جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے قاری مہر اللہ، ڈاکٹر عطاء الرحمان، شیعہ علماء کانفرنس پاکستان کے علامہ اکبر حسین زاہدی، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے نجیب اللہ عابد، مدرسہ البنات حافظ محمد طاہر اوردیگر آفسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہا کہ کوئٹہ میں مذہبی بھائی چارہ اور رواداری کی فضاء کو برقرار رکھنے کے لئے مذہبی اخوت اور یگانت کے لئے ہمیں متحد رہنے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے کسی افواہ اور منفی پروپیگنڈے پر کان دھرنے کی ضرورت نہیں۔ لاؤڈ اسپیکر کا استعمال دعوت نماز کے لئے ہونا چاہیے۔ جبکہ اس کے ذریعے اشتعال انگیز تقاریر کرنا مذہبی منافرت پھیلانے کے زمرے میں ہوگا، جوکہ دین اسلام کے احکامات کے خلاف ہوگا۔ اس موقع پر مولانا عبداللہ خلجی نے کہا کہ یہ ملک اور شہر ہمارا ہے۔ شیعہ و سنی ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کے مذہبی عقائد کا احترام کرتے ہیں۔ ہم ہمیشہ سے متفقہ طور پر دہشت گردی اور تفرقہ ڈالنے والوں کے خلاف رہے ہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ جمعہ اسدی نے کہا کہ علماء کرام نے ہمیشہ اہم اور مثبت کردار ادا کیا ہے۔ مولانا قاری مہر اللہ نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ علماء کرام کو اعتماد میں لے کر ان سے تجاویز لی جارہی ہیں۔ وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے اور علماء کرام نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا اور کرتے رہیں گے۔ ہم اپنے گھر کو خراب کرنے کا تصور نہیں کرسکتے اور نہ کسی کو اس کی اجازت بھی دیں گے۔ سید داؤد آغا نے کہا کہ ہم ایک فورم پر اکھٹے ہوئے اور اس عظیم نظریہ کے ساتھ موجود ہیں کہ ہمیں ایک ملک، قوم، صوبے کے دشمنوں نے نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ مگر ہم سب نے مل کر اسے ناکام بنایا ہے۔ اجلاس میں علماء کرام اور شرکاء نے اس بات کا اظہار کیا کہ حکومتی رٹ، قانون کی عملداری اور امن و امان کی بہتری نظر آرہی ہے۔ ہمارا انتظامیہ کے ساتھ ہمیشہ تعاون رہا ہے اور رہیگا۔ کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ یہاں کے باسیوں کے مابین تفرقہ پیدا کرکے مذہبی ہم آہنگی کی فضاء کو خراب کرے۔ مذہبی منافرت پیدا کرنے والے مواد اور لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف جاری مہم میں بھرپور تعاون کریں گے۔ اس طرح کے اجلاس اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ حکومت مثبت اقدام کرنا چاہتی ہے اور ملک اور قوم کے مفاد میں حکومت کے ساتھ ہیں۔

451691

نظرات بینندگان
captcha