اماراتی وزیر کے بعد اخبار بھی پاکستان کو نشانہ بنانے لگے

IQNA

اماراتی وزیر کے بعد اخبار بھی پاکستان کو نشانہ بنانے لگے

13:02 - April 15, 2015
خبر کا کوڈ: 3148255
بین الاقوامی گروپ:من تنازعے میں غیر جانبدار رہنے کے پاکستانی فیصلے پر خلیجی ممالک میں سخت تنقید کا سلسلہ جاری ہے اور معروف اماراتی اخبار ”الامارات الیوم“ نے ایک تازہ مضمون میں کہا ہے کہ پاکستان خلیجی ممالک کا مثالی اتحادی نہیں ہے۔

ایکنا نیوز- خبار کے ایڈیٹر انچیف سمیع الریامی کا کہنا ہے کہ خلیجی ممالک نے پاکستان سے یہ نہیں کہا کہ آپریشن ”فیصلہ کن طوفان“ کے لئے کرائے کے فوجی بھیجنے جائیں“۔ جی سی سی سمجھتی ہے کہ پاکستانی آرمی کرائے کیلئے نہیں ہے۔ جی سی سی یمنی دروازے سے آنے والے ایرانی خطرے کے خلاف اتحاد کیلئے پاکستان سے محض سیاسی حمایت چاہتی ہے۔ پاکستان کی علامتی شرکت ہی کافی ہے، خواہ یہ پاکستانی جھنڈا لہراتی ایمبولینس ہی ہو۔ ”فیصلہ کن طوفان“ پاکستان کے ساتھ حقیقی دوستی کا حقیقی امتحان ہے تاہم، ایسا نظر آتا ہے کہ پاکستان پر علاقائی توازن برقرار رکھنے والے ملک کے طور پر بھروسہ کرنا جی سی سی کیلئے کچھ خاص خوش قسمتی ثابت نہیں ہو گی۔

ڈیلی پاکستان کے مطابق پاکستان کی آزادی سے لے کر اب تک خلیجی ریاستیں اس کے ساتھ روابط اور تعلقات بڑھانے میں بھاری سرمایہ کاری کر چکی ہیں۔ پاکستانی کاروباری شخصیات اور مزدوروں کیلئے دروازے کھلے ہیں۔ متحدہ عرب امارات پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کے دوار میں اس کی کاروباری اور سیاسی شخصیات کیلئے محفوظ پناہ گاہ رہا ہے۔ یہ سب کچھ کسی معاوضے کے بغیر کیا گیا۔ یہ سب کچھ ضرورت کے وقت مدد کیلئے کیا گیا تھا۔ بدقسمتی سے پاکستانی پارلیمینٹ کے ووٹ نے اس سرمایہ کاری کو نقصان پہنچایا ہے، جس نے پاکستان کی ”فیصلہ کن طوفان“ میں شرکت کو ویٹو کر دیا ہے۔ پاکستانی حکام کے بیانات متضاد تھے۔ اسلام آباد کا موقف غیر متوقع اور صدمہ انگیز تھا۔ جب جی سی سی اور ایران کی بات ہو تو پاکستان کو جی سی سی کا ساتھ دینا چاہئے۔ بدقسمتی سے یہ نہیں ہوا، یہ سب باتیں ظاہر کرتی ہیں کہ مستقبل میں پاکستان بطور سٹریٹجک اتحادی انحصار پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ جذباتی ردعمل کی بجائے خلیجی ریاستوں کو پاکستان کے ساتھ سٹریٹجک تعلق پر نظرثانی کی ضرورت ہے کیونکہ طویل المدتی تناظر میں یہ ہمارا قابل بھروسہ سٹریٹجک اتحادی نہیں ہو سکتا۔

213695

نظرات بینندگان
captcha