ایکنا نیوز- اسلام ٹائمزسے گفتگو میں بریگیڈیئر (ر) محمد یوسف نے کہا : یمن اور سعودی عرب کے تنازع کو او آئی سی کے پلیٹ فارم سے حل کرنے کی ضرورت ہے، اس سلسلہ میں او آئی سی کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا۔ سب کی نظریں اس ادارے پر لگی ہوئی ہیں، اس کو متحرک کرنا ہوگا بصورت دیگر صورت حال بگڑنے کا بھی احتمال ہوسکتا ہے، کیوںکہ یہ معاملہ خراب ہوگیا تو خطے میں شیعہ سنی تقسیم واضح ہو جائے گی، جس کا عالم اسلام کو بہت نقصان ہوگا۔ دشمن تو یہی چاہتے ہیں کہ مسلمان آپس میں لڑ لڑ کر کمزور ہوجائیں۔ ہمیں عراق اور شام کو سامنے رکھنا ہوگا۔ اسلام دشمن قوتیں سعودی عرب اور یمن کے مسئلے کو شیعہ سنی رنگ دے رہی ہیں، ہمیں اس پروپیگنڈے سے بچنا ہوگا۔ اصل میں یمن کے اندر اقتدار کی جنگ ہو رہی ہے، 2 گروہ آپس میں لڑ رہے ہیں۔ ان کے درمیان جو اقتدار کا فارمولا طے پایا تھا اس پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کو جرات مندانہ کردار ادا کرنا ہوگا، میں سمجھتا ہوں کہ یمن کے اندر شیعہ سنی کی کوئی لڑائی نہیں، بلکہ وہاں اقتدار کی جنگ لڑی جا رہی ہے، عالم اسلام کو فریقین کے درمیان مصالحت کروا دینی چاہیے، تاکہ خطے کا امن تباہ نہ ہو۔