ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «Eurasianet»،کے مطابق تاجیکستان میں اسلام فوبیا میں شدت آرہی ہے
باریش مردوں کو پکڑ کر زبردستی شیو کرایا جارہا ہے اور میڈیا میں باحجاب خواتین کو بدنام کرانے کی سازش ہورہی ہے
پارلیمنٹ مین بل پیش کیا گیا ہے جمسیں اسلامی ناموں پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے
ایک اعلی عہدہ دار کے مطابق صدر امام علی رحمن کے حکم پر ایک بل میں اسلامی ناموں پر پابندی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے
عہدہ دار کے مطابق بل پاس ہونے کی صورت میں اسلامی اور عربی ناموں کو اسکے بعد رجسڑڈ نہیں کیا جائے گا
والدین اگر بچوں کا نام نہ رکھ سکے تو حکومت کی جانب سے انہیں لسٹ فراہم کیا جائے گا اور اسکے مطابق نام رکھنا ضروری ہوگا۔
تمام اقدامات کا مقصد ملک میں سیکولرزم کو مضبوط کرنا قرار دیا جارہا ہے ۔