ایکنانیوز - ایران ریڈیو- ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز عراقی کردستان کے سربراہ مسعود بارزانی نے واشنگٹن میں امریکہ کی خارجہ تعلقات کونسل میں تقریر کرتے ہوئے کہا یہ ضروری امر ہے کہ عراق کے اہل سنت عوام بھی رمادی، تکریت اور موصل میں داعش کے خلاف جنگ میں شریک ہوں۔ مسعود بارزانی نے کہا کہ ان علاقوں کے سنی عوام کو چاہئے کہ وہ اتحاد و یکجہتی کے ساتھ خود کو منظم کریں۔ عراق کی نیوز ایجنسی واع کی رپورٹ کے مطابق عراقی کردستان کے علاقے کے سربراہ نے داعش پر عرب کے اندھے تعصب سے فائدہ اٹھانےکا الزام لگایا اور کہا کہ داعش کے خلاف جنگ میں اگرچہ پیشمرگہ ملیشیا کے بارہ سو افراد مارے گئے ہیں لیکن انہوں نے تین ہزار دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے اور ان کے پاس اگر مناسب ہتھیار ہوتے تو وہ دہشت گردوں کو اس سے کہیں زیادہ نقصان پہنچا سکتے تھے۔ مسعود بارزانی نے کردوں، عربوں اور ترکمنوں کے درمیان متنازعہ علاقوں کی سرنوشت کے بارے میں کہا کہ ان علاقوں کی قسمت کا فیصلہ بھی ریفرنڈم کے انعقاد کے ذریعے کیا جائے گا۔