استاد جامعہ الازهر: پرائمری اسکول میں حجاب پر پابندی دین سے بغاوت ہے

IQNA

استاد جامعہ الازهر: پرائمری اسکول میں حجاب پر پابندی دین سے بغاوت ہے

8:23 - August 19, 2015
خبر کا کوڈ: 3345897
بین الاقوامی گروپ: جامعہ الازھر میں فقہ کے استاد«شیخ احمد کریمه» نے ایجوکیشن منسٹر کی جانب سے پرائمری لیول میں حجاب پر پابندی کی درخواست کو اسلام سے بغاوت قرار دیا

ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «الیوم السابع» کے مطابق مصر میں پرائمری اسکول کی طالبات پر پابندی کی درخواست پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جامعہ الازھر میں فقہ کے استاد«شیخ احمد کریمه» نے کہا : اسلام سے قبل بھی حجاب کا رواج تھا

جسکو اسلامی فقہ میں «خصال الفترة» کہا جاتا ہے
شیخ احمد کریمه نے مصری ٹیلی ویژن سےگفتگو میں کہا : قرآن کریم  آیت 31 سوره «النور»، میں ارشار ہوتا ہے
ولیضربن بخمرهن علی جیوبهن»(اپنی چادر کو سینے پر ڈال دو» میں حکم دیا گیا ہے کہ حجاب کرو
کیونکہ اس آیت سے پہلے خواتین درست حجاب نہیں کرتی تھیں۔
جامعہ الازھر میں فقہ کے استاد«شیخ احمد کریمه» نے کہا کہ جو کم عمر یا تازہ بالغ لڑکیوں کی حجاب کی مخالفت کرتے ہیں وہ اسلامی تعلیمات کے برعکس عمل کررہے ہیں۔
شیخ احمد کریمه نے کہا کہ پیغمبر اکرم (ص) نے واضح انداز میں حجاب کا حکم صادر کیا ہے۔
قابل زکر ہے کہ مصر کے وزیر تعلیم «محب الرافعی» نے کہا ہے کہ وہ پرایمری اسکولوں میں چادر پر پابندی لگا دیں گے کیونکہ خدا نے صرف بڑی عمر کی لڑکیوں پر حجاب فرض کیا ہے
انکا کہنا تھا کہ اس وقت کوئی اسکول اسلامی شدت پسندوں سے تعلق نہیں رکھتا.
انہوں نے کہا کہ جامعہ الازھر اور اسلامی سکولوں نے ملک کو ایک مذہبی معاشرے میں تبدیل کیا ہے جبکہ اس بات پر علماء اور دانشوروں میں اختلاف ہے کہ حجاب واجب ہے یا محض ایک رسم ۔
مصر میں  سال 1994 میں ایک قانون پاس کیا گیا جسکے مطابق  21 سال سے کم عمر لڑکیوں کے لیے حجاب پر پابندی لگا دی گئی مگر شدید عوامی اعتراضات کے بعد سپریم کورٹ نے اس حکم کو معطل کردیا.

3345610

نظرات بینندگان
captcha