ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے Dünya Bülteni، کے مطابق غیر ملکی ثقافت کی حفاظت کے نام پر تاجیک حکومت کی جانب سے اسلامی ڈریس اور کتابوں کے کئی مراکز کو بند کردیا گیا ہے
«محمد رسولاف» نامی شخص کی دکان اسی وجہ بند کردی گئی ہے ،انکا کہناتھا کہ حکومتی کمیٹی کے مطابق ہر اسلامی ثقافت پھیلانے والی دکان کو بند کیا جارہا ہے اور یہ سب کچھ ملکی قومی ثقافت کی حفاظت اور غیروں کی ثقافت کی ترویج روکنے کے نام پر انجام دیا جارہا ہے حالانکہ دین اسلام بھی تاجیک ثقافت کا اہم حصہ ہے۔
میونسپل کارپوریشن کے ایک رکن کا کہناتھا کہ جن دکانوں میں سجادہ، تسبیح اور مذہبی کتابیں بیچی جارہی ہیں انکو حکومتی حکم پر بند کرنا کا عمل جاری ہے کیونکہ ان چیزوں کی فروخت تاجیک ثقافت کی منافی ہے۔