رہبر انقلاب اسلامی : ثقافتی اور سیاسی شعبوں میں اثر و رسوخ زیادہ خطرناک ہیں

IQNA

رہبر انقلاب اسلامی : ثقافتی اور سیاسی شعبوں میں اثر و رسوخ زیادہ خطرناک ہیں

13:16 - September 17, 2015
خبر کا کوڈ: 3364463
بین الاقوامی گروپ:سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈروں سے خطاب میں فرمایاکہ نظریاتی، ثقافتی اور سیاسی شعبوں میں اثر و رسوخ ، اقتصادی اور سیکورٹی سے متعلق شعبوں میں اثر و رسوخ سے زیادہ خطرناک ہیں اور مقابلے کے لیے ہوشیار رہنا ہوگا

ایکنا نیوز- رہبری ویب سایٹ کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈروں اور اہلکاروں نے بدھ کے دن رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں فرمایا کہ آج دشمن کی اثر و رسوخ حاصل کرنے کی کوششیں  اسلامی ایران کے لئے ایک بڑا خطرہ ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے پالیسی سازی اور فیصلہ سازی کے مراکز میں دشمن کے پٹھووں کے اثر و رسوخ کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ نظریاتی، ثقافتی اور سیاسی شعبوں میں اثر و رسوخ کے مقابلے میں اقتصاد اور سیکورٹی سے متعلق شعبوں میں اثر و رسوخ کو کم اہمیت حاصل ہے۔ البتہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈروں سمیت مختلف ایرانی حکام نے سیکورٹی اثر و رسوخ کا راستہ روک دیا ہے اور اقتصادی حکام کو بھی اقتصادی اثر و رسوخ کے بارے میں خبردار اور ہوشیار رہنا چاہئے۔

آپ نے فرمایا کہ دشمن ثقافتی اثر و رسوخ حاصل کرنے کے لئے، معاشرے کا تحفظ کرنے اور انہیں پائیدار رکھنے والے عقائد کو کمزور اور ان میں خلل ڈالنے کے درپے ہے۔ وہ سیاسی اثر و رسوخ کے حصول کے لئے پالیسی سازی کے مراکز میں اثر و رسوخ حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہے اور ان مراکز میں اثر و رسوخ حاصل نہ ہونے کی صورت میں وہ فیصلہ سازی کے مراکز میں اثر و رسوخ پیدا کرنے کی کوشش کرے گا۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اگر ہم بیدار رہیں تو دشمن کی امیدیں مایوسی میں بدل جائیں گی۔ ہمیں انقلاب کے اصولوں اور انقلابی فکر کو انتہائی مستحکم کرنا چاہئے اور یہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے دانشور کمانڈروں اور ایران کے تمام انقلابی دانشوروں کا بنیادی فریضہ ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر بھی تاکید کی کہ جب کسی ملک میں سامراجیوں کو سیاسی اثر رسوخ حاصل ہو جاتا ہے تو اس ملک کی پالیسیاں ان کے فیصلوں کے مطابق بنتی ہے اور وہ ملک سامراجیوں کے فیصلوں کے مطابق ہی عمل کرتا ہے۔

رہبر انقلاب کے خطاب سے پہلے سپاہ پاسداران سربراہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ دشمن کے مقابلے میں تسلیحاتی میدان کے ساتھ نظریاتی اور ثقاتی حوالوں سے بھی مقابلے اور لگن کی ضرورت ہے اور خدا کے فضل سے ایران پوری طرح سے ہرطرح کے مقابلے کے لیے طاقت کے ساتھ میدان میں موجود ہے۔

3363165

نظرات بینندگان
captcha