شیعہ سنی کے اتحاد سے اہلسنت کے لبادے میں چھپے تکفیری بےنقاب ہوگئے، صاحبزادہ حامد رضا

IQNA

شیعہ سنی کے اتحاد سے اہلسنت کے لبادے میں چھپے تکفیری بےنقاب ہوگئے، صاحبزادہ حامد رضا

13:26 - September 21, 2015
خبر کا کوڈ: 3365816
بین الاقوامی گروپ:اہل سنت پاکستان کا پرامن ترین طبقہ ہے، تکفیری دہشتگردوں نے اہل سنت کو بھی نہ چھوڑا، ہمارے درباروں، مزاروں اور خانقاہوں پر حملے ہوئے۔

ایکنا نیوز- اسلام ٹایمز سے گفتگو میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضانے پشاور واقعے کی شدید مذمت کرتے ہویے کہا پنجاب میں بہت سے ایسے علاقے ہیں، جہاں دہشت گردوں کے سلیپر ہیں۔ افسوس اس بات کا ہے کہ پنجاب حکومت زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کر رہی۔ فوج نیشنل ایکشن پلان پر یکسوئی کے ساتھ عمل کر رہی ہے، لیکن پنجاب حکومت صرف زبانی کلامی اور بیانات کی حد تک دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرتی ہے۔ فوج کا آپریشن اور کارکردگی نظر بھی آ رہی ہے، پنجاب حکومت اپنی کارکردگی دکھائے کہ اب تک کتنے دہشت گردوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا گیا ہے؟ پنجاب حکومت کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ ان کا اپنا وزیر داخلہ شہید ہو جاتا ہے اور حکومت دہشت گردوں کے خلاف کچھ بھی نہیں کرتی۔

انہوں نے اتحاد پر تاکید کرتے ہویے کہا آج پاکستان میں بھی اسلام کو بدنام کرنے کیلئے تکفیری گروہ نے اسلام دشمنوں کے ایما پر شیعہ اور سنی کو لڑانے کی سازش کی۔ مسجدوں اور امام بارگاہوں میں بم دھماکے کروائے گئے۔ درجنوں نمازیوں اور زائرین کو خون میں نہلا دیا گیا۔ اہل سنت پاکستان کا پرامن ترین طبقہ ہے، تکفیری دہشتگردوں نے اہل سنت کو بھی نہ چھوڑا، ہمارے درباروں، مزاروں اور خانقاہوں پر حملے ہوئے۔ لاہور میں داتا صاحب جیسی بزرگ ہستی کے مزار پر دھماکہ کیا گیا، تو تکفیریوں کا نشانہ ہم دونوں تھے، شیعہ بھی اور اہل سنت بھی، ہم نے دہشتگردوں کو بے نقاب کرنے کیلئے اہل تشیع کے ساتھ اتحاد کیا۔ ہمارے اتحاد کا فائدہ یہ ہوا کہ اہل سنت کے لبادے میں چھپے ہوئے تکفیری بے نقاب اور تنہا ہوگئے۔ آج پوری دنیا پہچان چکی ہے کہ دہشت گرد کون ہیں اور امن پسند کون ہیں۔ یہ اہلسنت والجماعت نام رکھ کر دہشتگردی کرنے والوں کو ہمارے اتحاد نے ناکام کیا ہے۔ ہمارے شیعہ بھائی دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔ ان کے اہم اہم ڈاکٹرز، انجینئرز، وکلا، پروفیسرز، علماء شہید کئے گئے۔ شیعہ بھائیوں نے پاکستان کے لئے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ اور آج ہمارے باہمی اتحاد سے دہشتگرد ناکام ہوچکے ہیں۔ اب دہشتگرد منہ چھپاتے پھر رہے ہیں اور انہیں جگہ نہیں مل رہی، ہمارا اتحاد دہشتگردوں کیخلاف ہے، اور جو اس پر تنقید کرتے ہیں، لگتا ہے ان کے ڈانڈے یا تو حکومت سے ملتے ہیں یا دہشتگردوں سے، یہ بھی عوام پر چھوڑتا ہوں کہ وہ خود دیکھ لیں کہ ہمارے نقاد کس کی محفلوں میں شریک ہوتے ہیں، کن کن کے حامی ہیں تو پتہ چل جائے گا کہ ظالم کے ساتھ کون ہے اور مظلوم کے ساتھ کون ہے۔ شیعہ بھائیوں کے ساتھ ہمارا اتحاد فطری ہے، اور اسی اتحاد کی بدولت دہشتگرد ناکام ہوئے ہیں۔ ہم یہ اتحاد نہ کرتے تو ہمارا کوئی مزار محفوظ تھا نہ اہل تشیع کا کوئی امام بارگاہ۔

486622

نظرات بینندگان
captcha