ایکنا نیوز- آوا نیوز کے مطابق افغان پارلیمنٹ نے داعش کے ہاتھوں سات ہزارہ شیعہ باشندوں کے قتل پر بیانیہ جاری کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی ہے
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ سات افراد بشمول خواتین اور بچوں کا وحشیانہ انداز میں قتل سے افغان ملت سوگوار ہے اور حکومت کے لیے واقعہ اہم چلینج بن گیا ہے
بیانیے میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ کئی مہینے پہلے ان افراد کو اغوا کیا گیا اور عوام کی جانب سے پرزور مطالبوں کے باوجود حکومت ان افراد کی بازیابی میں ناکام رہی اور خاطر خواہ اقدام دیکھنے میں نہیں آیا
اس اقدام سے پورا ملک غم میں ڈوب گیا ہے اور عوام متحد ہوکر دہشت گردوں کے مقابلے پر آگئے ہیں
بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی حکومت (اشرف غنی اور عبدالله عبدالله) کے تمام دعوے بیکارثابت ہوئے اور ان کی کارکردگی انتہائی غیر قابل اطمینان رہی ہے
اس بیان میں اقوام متحدہ، عالمی اداروں اور اسلامی کانفرنس سے واقعے پرفوری اقدام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔