افغانستان سے جلد 4 ہزار امریکی فوجیوں کے انخلا کا امکان

IQNA

افغانستان سے جلد 4 ہزار امریکی فوجیوں کے انخلا کا امکان

9:22 - December 16, 2019
خبر کا کوڈ: 3506976
بین الاقوامی گروپ-امریکی حکام نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ آئندہ ہفتے کے اوائل میں افغانستان سے 4 ہزار فوجیوں کے انخلا کے اعلان کا ارادہ رکھتی ہے۔

ایکنا نیوز- ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ بات امریکی حکام نے این بی سی نیوز کو کہیں، تاہم دوسرے عہدیداروں نے سی این این کو بتایا کہ 'یہ انخلا طالبان کے لیے ایک یکطرفیہ رعایت ہوسکتی ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی فوجیوں کی کم موجودگی بڑی حد تک القاعدہ اور داعش خراساں جیسے گروپس کے خلاف انسداد دہشت گردی کے آپریشن پر توجہ مرکوز کرے گی۔

 

تاہم حکام نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ممکنہ انخلا امریکی فوجیوں کی مقامی افغان فورسز کو تربیت اور مشورے کی صلاحیت کو 'کافی کم' کرسکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس وقت افغانستان میں امریکا کے 12 سے 13 ہزار فوجی موجود ہیں۔

این بی سی نیوز سے بات کرنے والے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ یہ ایک مرحلہ وار واپسی ہوگی جو کچھ مہینوں میں ہوگی تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اس کا آغاز کب سے ہوگا۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 کی صدارتی مہم کے دوران افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا وعدہ کیا تھا اور اقتدار میں آنے کے بعد سے وہ اس عمل کے آغاز کے لیے متعدد کوششیں کرچکے ہیں۔

قبل ازیں گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں امریکی سیکریٹری آف ڈیفنس مارک اسپیر نے عوام سے کہا تھا کہ یہ انخلا تب بھی ہوگا اگر طالبان معاہدے کو حتمی شکل نہیں دیتے۔

اس کے علاوہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کے کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر کا کہنا تھا کہ وہ فورسز میں کمی کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔

دوسری جانب ایک سابق دفاعی عہدیدار کا کہنا تھا کہ انخلا کا اعلان 'طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کی کوششوں کا حصہ' تھا، اس سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کو اجازت ملے گی کہ وہ طالبان پر زور دیں کہ دوطرفہ بات چیت کے عمل کا آغاز اسی جگہ سے کریں جہاں وہ چھوٹا تھا کہ امریکا اپنی فوج کا انخلا کرے گا اور طالبان جنگ بندی کا معاہدہ کریں گے۔

نظرات بینندگان
captcha