فلسطین کاز کے حامی کھلاڑیوں کو بیت‌المقدس گولڈ میڈل پیش

IQNA

فلسطین کاز کے حامی کھلاڑیوں کو بیت‌المقدس گولڈ میڈل پیش

5:37 - February 02, 2022
خبر کا کوڈ: 3511235
تہران(ایکنا) صھیونی مخالف کھلاڑیوں کے اعزاز میں بین الاقوامی سیمینار بیروت میں منعقد کیا گیا جسمیں ان کھلاڑیوں کو قدس گولڈ میڈل عنایت کیا گیا۔

المنار نیوز چینل کے مطابق بین الاقوامی سیمینار کے پہلے دن اسرائیل مخالف کھلاڑیوں کے اعزاز میں تقریب

«تعلقات مخالف کھلاڑیوں کا مستقبل» کے عنوان سے منائی گیی۔

 

اس سیمینار میں غاصب رژیم سے تعلقات بحالی کے مخالف منشور عدالت و انصاف  کے حق اور اخلاقی و انسانی قرار داد منظور کی گیی۔

 

الجزایری کھلاڑی فتحی النورین نے منشور پیش کرتے ہوئے کہا: اس منشور کا سرچشمہ فسلطین کاز، فلسطین قربانیوں کی قدر دانی اور تعلقات بحالی کی مخالفت اور اسپورٹس کو پاک کرنا ہے۔

 

اس سیمینار میں صھیونی رژیم کے مخالف تمام کھلاڑیوں کو جنہوں نے اسرائیلی کھلاڑیوں سے مقابلہ کرنے سے انکار کیا تھا انکو قدس گولڈ میڈل اور شیلڈ دیا گیا۔

 

شیخ یوسف عباس، فلسطین واپسی تحریک کے رہنما جو اس سیمینار کے ناظم تھا انہوں نے اس میڈل کو ایک قسم کی وفاداری کا نشان قرار دیا اور کہا : آپ فلسطین کے وفادر ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے ایک خصوصی اسپورٹس کمیٹی کے قیام کا اعلان بھی کیا۔

 

فلسطینی دانشور منیر شفیق نے تقریب سے خطاب میں کہا: آپ کے شجاعانہ اقدام نے حقیقت کو عیاں کردیا ہے اور دشمن آپ کے کام سے سخت غضبناک ہوا ہے۔

 

شفیق کا کہنا تھا: آپ نے فلسطینی عوام اور کاز اور اسلامی و عربی خدمت کی ہے اور حق کا ساتھ دیا۔ فلسطینیوں نے اسیر دیا مگر سرنہ جھکایا اور فلسطین کے مسئلے کا واحد راہ حل استقامت ہے۔

 

سابق منسٹر اسپورٹس لبنان محمد فنیش کا کہنا تھا: فلسطین استقامت کے تجربے نے ایک بیلنس آف پاور قایم کردیا ہے اور آپ کھلاڑیوں نے بھی غاصبوں سے ہاتھ نہ ملا کر خود کو پاک و صاف رکھا۔

 

انکا کہنا تھا: قدس میڈل ہر دیگر زرق و برق والے میڈل سے زیادہ معتبر ہے اور آپ کے فلسطین سے وفاداری کو ثابت کرتا ہے اور حق فتح حاصل کرکے رہے گا۔

 

تقریب میں لبنان و فلسطین کا ترانہ پیش کیا گیا جب کہ تقریب میں کافی تعداد میں فلسطینی دانشور شریک تھے۔

 مذکورہ سیمینار دو فروری تک جاری رہے گا اور اس کے بعد تمام کھلاڑیوں کو جنوبی لبنان کی سیر کرایا جائے گا اور ذهبیة القدس یادگار کی رونمائِی کی جائے گی۔

 

فلسطینی واپسی تحریک میں دنیا کے اسی ممالک کے مختلف  ۸۰ غیر سرکاری ادارے شامل ہیں۔

 

سوشل ایکٹویسٹوں کے مطابق اس تحریک کو فلسطینی کاز کی حمایت کے لیے تشکیل دی گیی ہے۔/

4032912

نظرات بینندگان
captcha