ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق اٹھتیسویں بین الاقوامی قرآنی مقابلوں کی افتتاحی تقریب شب بعثت رسول اکرم(ص) کی مناسبت سے آرٹ گیلری کے اندیشہ ہال میں منعقد ہوئی جس میں ایرانی قاری حمید رضا احمدی وفا نے تلاوت کی۔
ادارہ اوقاف کے سربراہ اور نمایندہ ولی فقیہ حجتالاسلام والمسلمین سیدمهدی خاموشی نے مقابلوں کے حوالے سے بریفنگ میں کہا: اٹھتیسویں بین الاقوامی قرآنی مقابلے «ایک کتاب ایک امت» کے عنوان سے منعقد کیے جارہے ہیں اور گذشتہ تین عشروں سے کامیابی کے ساتھ مقابلے جاری ہیں۔
انکا کہنا تھا: ان مقابلوں میں طلبا مقابلوں میں حسن قرائت، ترتیل و حفظ قرآن کریم جب کہ طالبات میں حفظ کل قرآن کریم، ساتویں طلبا و طالبات مقابلوں میں قرآت و حفظ اور پانچویں اسپشل افراد کے مقابلوں میں حفظ کے مقابلے ہوں گے۔
مھدی خاموشی نے وزارت تعلیم اور دیگر معاونت کرنے والوں اداروں کا شکریہ ادا کیا اور قرآنی تعلیمات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
انکا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے مقابلے مختلف ممالک میں متاثر ہوئے تاہم مشکلات کے باوجود ان مقابلوں کے سیلکشن کے لیے ۶۹ ممالک سے ایک سونوے قرآء اور حفاظ نے امتحان میں حصہ لیا جنمیں سے انتیس ممالک سے ۶۲ کو منتخب کیا گیا ۔
انکا کہنا تھا کہ ججز میں ایران، اردن، عراق، ترکی، پاکستان، مراکش، مصر، بحرین، کویت اور لبنان کی خدمات حاصل کی گیی ہے اور مقابلے ریڈیو اور قرآنی چینل سے برراہ راست نشر ہوں گے۔
انکا کہنا تھا کہ سیلکشن مرحلے میں بیرون ملک ایرانی سفارت خانوں اور ثقافتی مراکز نے اچھا تعاون کی اور اس حوالے سے ہم وزارت امور خارجه، ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی، جامعةالمصطفی(ص) العالمیة اور دیگر اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
تقریب میں محمد رسولالله(ص) گروپ نے تواشیح پیش کیا جب کہ ائمہ جمعہ کونسل کے سربراہ حجتالاسلام والمسلمین محمدجواد حاج علی اکبری نے یوم بعثت اور قرآنی مقابلوں کے حوالے سے خطاب کیا۔
انہوں نے قرآن مجید کو ہدایت و سعادت کی رہنما کتاب قرار دیا اور کہا کہ اگر ہم اس سے ہدایت لینا چاہے تو ہر معاملے میں قرآن ہماری ہدایت کرتا رہے گا۔
امام جمعہ تہران نے سحر میں تلاوت قرآن پر گفتگو کی اور کہا کہ انقلاب اسلامی کی بدولت ایران میں قرآنی مقابلوں کا سلسلہ شروع ہوا اور کوشش ہونی چاہیے کہ دس ملین حفاظ کا ٹارگٹ حاصل کیا جائے۔