ایکنا نیوز- مایوسی اور رحمت خدا سے نا امیدی امید کے مقابل ہیں اور جس کا خدا پر عقیدہ کمزور ہوتا ہے اور وہ خدا کی لازوال رحمت و طاقت کو درست نہیں جانتا وہ نا امید ہوجاتے ہیں، ایسا کمزور عقیدہ انسان کو مایوس کرکے کفر کی طرف لے جاتا ہے کہہ سکتے ہیں کہ مکمل مایوس صرف کافر ہوسکتے ہیں اور مومن کبھی اس مرحلے تک نہیں جاتا۔
انسان کو اپنے اہداف تک پہنچنے سے مایوس ہے وہ کوشش اور جستجو ترک کرتا ہے اور انکی زندگی میں جمود آجاتا ہے اور اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ وہ یوں غم زدہ ہوجاتا ہے کہ دوسروں کو بھی رنجیدہ کرتا ہے۔
اس درد کا مداوا صرف اس صورت ممکن ہے کہ انسان اپنے عیقدے و نظریے کی اصلاح کریں اور اسکا درست مداوا ضروری ہے۔
بلاشک و تردید خدا پر پکا ایمان انسان کو دنیوی امور میں ماویوسی سے بچاتا ہے تاہم اخروی امور میں اہداف کو پانے کے لیے عقیدے کی اصلاح بہت اہم ہے جو ایک طرف ابدی ہلاکت سے بچاتا ہے تو دوسری طرف ایک بربادی سے بچنے کا سبب بنتا ہے شاید بہت دیر سمجھ آجائے لہذا خدا کی رحمت اور بخشش پر توجہ اور عقیدہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔
ایک اور مداوا کا طریقہ بھی اسی نسخے سے پیوستہ ہے اور وہ ہے کہ قرآن کے کلام کو یاد کی جایے جو نا امیدی اور مایوسی سے دوری پر تاکید کرتی ہے، جیسے ارشاد ہوتا ہے:
«قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ: کہو اے میرے بندوں جنہوں نے خود پر ستم روا رکھا خدا کی رحمت سے مایوس نہ ہو اور بلاشک خدا تمام گناہوں کو بخشنے والا ہے اور وہ ہے بڑا مہربان»(زمر/۵۳).