کتاب جو خدا کی طرف سے نازل ہوئی

IQNA

قرآن کیا ہے؟ / 1

کتاب جو خدا کی طرف سے نازل ہوئی

7:56 - May 23, 2023
خبر کا کوڈ: 3514354
جب کسی کتاب کی طرف غور کرتے ہیں تو پہلا سوال یہ دماغ میں آتا ہے کہ اس کتاب کا مصنف کون ہے اور کتاب کس کی ہے؟

قرآن مقدس کتاب ہے جو 23 سال کی مدت میں حضرت محمد (ص) پر اتری۔ محتوا اور مضمون اور الفاظ، کے حوالے سے ارادہ خدا سے وابستہ ہے اور کسی کو حتی رسول گرامی (ص) کو اس میں تبدیلی کا حق نہ تھا. جیسے کہ  آیات 44 تا 46 سوره حاقه میں پڑھتے ہیں: «وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ الْأَقَاوِيلِ لَأَخَذْنَا مِنْهُ بِالْيَمِينِ ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِينَ» اور اگر [رسول اللہ] ایک بھی حصہ اپنی جانب سے ہم سے نسبت دیتا تو ہم شدید پکڑ میں لاتے اور اس کے دل کی شہ رگ کو کاٹ دیتے».

قرآن مجید کی کچھ خاص خاصیت واضح ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ آیات خود خدا کی جانب سے ہے اور اس مسئلے میں شک کی گنجایش نہیں:

  1. خدا کتاب نازل کرنے والے کے بارے میں کہتا ہے: «إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ؛ ما ہم نے اس قرآن کو اتارا»(حجر:9).
  2. بعض مقامات پر وحی بغیر واسطے کے اترا اور بعض دیگر مقامات پر(جبرئیل امین) آیات لیکر اترا ہے. اس حؤالے سے کہ اتارنے میں کوئی کمی بیشی نہیں ہوئی ہے سورہ بقره میں فرمایا گیا ہے: «‌اے رسول کہہ دو: جو جبرئیل کا دشمن ہوگا (حقیقت میں خدا کا دشمن ہوگا) کیونکہ اس نے خدا کے فرمان پر قرآن اتارا ہے»(بقره: 97) جس سے تائید ہوتا ہے کہ جبرئیل خدا کا حکم لاتا ہے۔
  3. مقام نزول قرآن قلب رسول گرامی اسلام(ص) ہے: خدا رسول (ص) کی تایید میں فرماتا ہے،آیات 3 و 4 سوره نجم : «وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوَى إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَى؛ اور (پیغمبر) خواہش کے مطابق بات نہیں کرتا اور وحی کے بغیر وہ بات نہیں کرتا».

تاہم نزول قرآن کس بارے میں ہے؟ ان نکات پر توجہ سے ہمیں سمجھنے میں مدد ملتی ہے.

جب لفظ «نزول» کی بات کرتے ہیں تو دماغ میں آتا ہے کہ ایک بلند مقام سے کوئی چیز خارج ہوتی ہے اور نیچے کی سمت آتی ہے، قرآن درست ہے کہ ایک ایک عالم بالا سے اتر کر دنیا میں آیا ہے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ خدا کا عالم بالا میں کوئی مکان ہے بلکہ یہ خدا کی عظمت کی طرف اشارہ ہے۔

ایک اور نکتہ «نزول» بارے یہ ہے کہ کیا قرآن بھی دیگر نعمتوں کی طرح آسمان سے اترا ہے؟ کیا بارش بھی قرآن کی طرح ہے؟ جواب نفی میں ہے ، نزول بارش نزول قرآن کی طرح نہیں اور اس میں دو لفظ  (لٹکا ہوا) اور (ڈالنا) آیا ہے.

خدا بارش کو زمین پر ڈال دیتا ہے جو آسمان سے ڈالا گیا اور زمین پر پے اور اب آسمان پر نہیں، لیکن قرآن بارے کہا جاتا ہے کہ خدا نے قرآن کو " ڈالا" نہیں بلکہ " لٹکایا" یعنی گرچہ زمین پر اتارا گیا اور مسلمانوں کے پاس ہے تاہم اس کتاب کا رابطہ خدا بزرگ و برتر اور آسمان سے کٹا نہیں ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha