ایکنا نیوز- خبررساں ادارے گارڈین، کے مطابق پاکستانی پلئیر امینه حنیف چودہ سال کی عمر سے فٹبال کی شوقین ہے اور انکی خواہش تھی کہ انگلش کلب واٹفورڈ مینجر کو کھیل اور صلاحیت سے متاثر کرسکے تاہم کلب کے پارکنگ سے میدان کی جانب جاتے ہوئے اس کے ذہن میں کیے سوالات موجود تھے۔
بائیس سالہ امینہ جو اس وقت چشام یونائٹیڈ (Chesham United) کے علاوہ پاکستانی فٹبال کلب کی رکن ہے، ایک پاکستانی فیملی میں پیدا ہوئی اور حجاب کے ساتھ پرورش پائی ہے۔ انکو اکثر احساس ہوتا تھا کہ یہ کھیل اس کے لیے مناسب نہیں، محجبہ لڑکی کا کہنا تھا کہ میں سوچتی تھی کہ حجاب کے ساتھ کھیل برا لگتا ہے اور احساس کمتری کی وجہ سے میرا کھیل متاثر ہوتا تھا۔
تاہم آج امینہ پورے فخر کے ساتھ حجاب میں کھیلتی ہے اور چاہتی ہے کہ وہ دوسروں کے لیے نمونہ بنیں اس وقت وہ لیگ فور میں ایک معروف پلئیر شمار ہوتی ہے۔
امینه نے حال ہی میں پاکستان کی طرف سے کھیل پیش کیا جو آٹھ سال بعد دوبارہ بین الاقوامی میدان میں اترا ہے۔
انکا کہنا تھا: پاکستانی کیمونٹی برطانیہ میں بہت سے کھیلوں سے محروم ہے تاہم فٹبال پلئیر ہونے کے ناطے امید ہے کہ دیگر پاکستانی لڑکیاں بھی کھیل کی طرف راغب ہوں گی۔
امینہ حنیف بارسلونا اور پیپ گوارڈیلا اور اسی طرح نیمار اور ڈیمیٹار برباتوف اور بعض دیگر کھلاڑیوں سے متاثر انکے اسٹائل میں کھیلنے کی کوشش کرتی ہے، وہ ایک ہافبیک کے عنوان سے اولمپک مقابلوں کے لیے ان دنوں تیاری کررہی ہے۔/
4147004