ایکنا نیوز- خبررساں ادارے Sada El Balad،کے مطابق وزارت امور خارجه مصر نے بیان میں کہا ہے کہ مصر سرکاری اجازت سے اسٹاک ہوم میں دوبارہ قرآن سوزی کی شدید مذمت کرتا ہے جو واضح طور پر اظھار رائے کی آزادی سے بالاتر ایک توہین آمیز اقدام ہے جس سے کروڑوں انسانوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا: مصر اس اسلام فوبیا اور توہین آمیز اقدام پر شدید تحفظات کا اظھار کرتا ہے ۔
وزارت امورخارجه مصر نے دیگر ممالک سے کہا ہے کہ وہ اس توہین آمیز اقدام کے مقابل اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور بین الاقوامی قوانین کے رو سے عالمی سطح پر بقائے باہمی کی فضا کو عام کرنے پر کام کریں۔
گذشتہ روز عراقی نژاد سوئیڈش شہری سلوان مومیکا نے سرکاری اجازت سے ایک بار بھر قرآن مجید اور عراقی پرچم نذر آتش کیا۔
اس اقدام پر ایک بار پھر اسلامی ممالک میں غصے کی لہر دوڑ گیی ہے اور بہت سے ممالک سے سفارتی سطح پر اعتراضات شروع کردیا ہے۔
اسی حوالے سے عراق نے ملک سے سوئیڈن سفیر کو نکلنے کا حکم دیتے ہوئے اسٹاک ہوم سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کے دفتر سے وزارت امور خارجہ کو کہا گیا ہے کہ عراقی سفیر کو بلا کر سوئیڈن کے سفیر کو نکل جانے کا حکم دیا جائے۔/
4156796