ایکنا نیوز- روانڈا مرکزی افریقی ممالک کا ملک ہے جو خط استوا کے قریب ممالک میں شامل ہے۔ روانڈا کا ملک یوگنڈا، تنزانیا، برونڈی اور جمہوری کنگو کے ساتھ بارڈر رکھتا ہے۔
قرآن کریم سال 1396 میں «چکال هارون» کی کاوش سے روانڈی زبان میں ترجمہ ہوا، انہوں نے ترجمان وحی فاونڈیشن کے تعاون سے اس کام کا انجام دیا، زندگی، تعلیم اور سرگرمی کے حؤالے سے بھی انہوں نے یوں لکھا ہے:
سال 1969 کو غتاراما (گیٹاراما) کا علاقہ جو جمهوری روانڈا کا علاقہ ہے وہاں پر چکال ہارون کی پیدایش ہوئی، چار سال کی عمر سے انہوں نے قرآن محفلوں میں شرکت شروع کی۔ چھ سال کی عمر میں وہ مدرسہ نظامیہ میں داخل ہوئے، سال 1979 کو روانڈا میں لیبیا، امارات اور سعودی عرب کے تعاون سے اسلامی مرکز کا قیام عمل میں لایا گیا تو انہوں نے نظامیہ کو چھوڑ کر یہاں داخلہ لیا۔
اس مرکز میں لیبیا اور سوڈان کے استاد پڑھاتے تھے جہاں فرنچ زبان بھی سکھائی جاتی تھی، ہارون نے اس مرکز میں قرآن حفظ کیا اور تبلیغی کامؤں کی طرف توجہ دینا شروع کیا۔
سال 1997 کو وہ اسلامی مرکز کینیا چلے گیے اور وہاں پر شیخ عبداللہ ناصر، شیعہ عالم سے ملے اور وہاں پر شیعہ کتب کے حوالے سے مباحثے ہوئے۔
هارون نے شیعہ مکتب کے حوالے سے دلچسپی لی اور تحقیق کے بعد وہ شیخ عبدالله ناصر کے ہاتھوں شیعہ ہوا اور تبلیغ شروع کیا۔ روآنڈا میں کشیدہ حالات کے بعد وہ تنزانیہ چلے گیے اور وہاں پر ایرانی عالم دین حسن مهاجر سے انکی ملاقات ہوئی۔
هارون جب روانڈا واپس آئے تو انہوں نے حسن مهاجر کی مدد سے تبلیغ میں مصروف عمل ہوئے اور انہوں نے محسوس کیا کہ اس زبان میں کتابوں کے ترجمے کی اشد ضرورت ہے۔
اسی مقصد کے لیے هارون نے روانڈا کی زبان میں متعدد کتابوں کا ترجمہ کیا جنمیں «اصل الشیعه»، «تاریخ محمد(ص) و خلفا»، «احکام دختران»، «شیعه و قرآن»، «شیعه و حدیث»، «شیعه و صحابه» قابل ذکر ہیں۔
سال 2010 کو جب وہ ایران میں تعلیم حاصل کررہے تھے انہوں نے اس زبان میں قرآن کا ترجمه شروع کیا اور 7 سال کی کاوش کے بعد قرآن مجید کا اس زبان میں ترجمہ مکمل ہوا۔/