پیغمبر اسلام(ص) کو عظیم تحفے کا بیان سوره کوثرمیں

IQNA

قرآنی سورے/ 108

پیغمبر اسلام(ص) کو عظیم تحفے کا بیان سوره کوثرمیں

4:12 - August 23, 2023
خبر کا کوڈ: 3514820
ایکنا تھران: قرآن کریم کا ایک سورہ «کوثر» کے نام سے ہے جسمیں رسول اسلام (ص) کو عظیم نعمت دینے کا بیان آیا ہے۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم کے ایک سوآٹھویں سورے کا نام «کوثر» ہے جسمیں تین آیات ہیں اور یہ سورہ تیسویں پارے میں ہے ، سورہ «کوثر» مکی سورہ ہے اور ترتیب نزول کے حوالے سے یہ پندرہواں سورہ ہے جو قلب رسول اسلام (ص) پر اترا ہے۔

اس سورے میں «کوثر» کے نام سے نعمت کا بیان ہے جس کو رسول اسلام (ص) کو بخشا گی اہے اور اسی وجہ سے اس کو سورہ «کوثر» کا نام دیا گیا ہے۔

«کوثر» کا مطلب خیر کثیر ہے. اسی طرح «کوثر» جنت کے ایک داخلی دروازے کا نام بھی ہے. اس میں ایک نعمت کی طرف اشارہ ہے جو رسول اسلام (ص) کو دی گیی ہے۔

اس بارے میں کہ یہ نعمت کیا ہے مختلف نظریے موجود ہیں جس میں دین اسلام، مقام رسالت، قرآن کریم کی طرف اشارہ بتایا جاتا ہے تاہم بڑی تعداد مفسرین کی فاطمہ زھرا خاتون جنت کا اس نعمت کا مصداق قرار دیتے ہیں جنکی نسل سے گیارہ امام پیدا ہوئے ہیں۔

 

مفسرین کے مطابق رسول گرامی اسلام (ص) کو خدا نے فاطمه زهرا (س) عنایت کی ہے جنکی نسل رسول کی اولاد شمار کی جاتی ہے کیونکہ رسول خدا (ص) کے دشمن آپ کو ابتر یعنی بغیر نسل کے طعنے دیتے تھے جنکے جواب میں خدا نے سورہ کوثر نازل کیا۔

 

اس سورہ میں خطاب رسول اسلام (ص) کو قرار دیا گیا ہے تاکہ انکو دشمنوں کے مقابل تسلی اور حوصلہ دیں سکے. اس سورے میں رسول اسلام (ص) کو ایک نعمت کی خوشخبری دی جاتی ہے جسکے مقابل رسول خدا کو حمد و ستائش کا حکم دیا گیا ہے کہ ایسی بزرگ نعمت دی گیی ہے۔

دوسری آیت میں خدا رسول اللہ کو نماز پڑھنے اور قربانی کی دعوت دی گیی ہے گرچہ بعض مفسرین نماز پڑھنے کو شکر گزاری کا انداز قرار دیتے ہیں تاہم دوسرے مفسرین «فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ: پس [نعمت کے شکرانے میں] اپنے رب کی نماز پڑھو اور اونٹ کی قربانی دو» نماز کے علاوہ قربانی کا خصوصی حکم آیا ہے۔

اہم مؤضوع یہ ہے کہ نماز اور قربانی کا حکم رب کے لیے ہے جو تمام نعمتوں کے خالق ہے اور یہ بات اس وقت کی گیی ہے جب لوگ بت کی پرستش کرتے اور انکے لیے قربانی کرتے۔

 تیسری آیت میں مشرکین کے طعنے کی طرف اشارہ ہے جو رسول اسلام کو اولاد نہ ہونے کی بنا پر ابتر کا طعنہ دیتے لہذا رسول اللہ کو تسلی دیتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ تمھارا دشمن ہی ابتر رہے گا۔

نظرات بینندگان
captcha