ایکنا نیوز-انسان زندگی میں مختلف مسائل کا شکار رہتا ہے جنمی سے ایک بیماری اور ان جیسی ناگوار چیزیں ہیں اور یہ مسائل امتحان کے اسباب و وسائل ہیں البتہ کبھی ان کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ انسان نے نعمتوں کی قدر نادانی کی ہے جیسے اس کے الٹ شکرگزاری انسان کی نعمتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔
رب العزت نے قرآن میں آیت نازل کی ہے جس سے انسان اپنی کمزوری سے آگاہ ہوتا ہے، ارشاد ہوتا ہے: « كَيْفَ تَكْفُرُونَ بِاللَّهِ وَكُنْتُمْ أَمْوَاتًا فَأَحْيَاكُمْ ۖ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ؛
کیسے خدا کے مقابل کافر بنتے ہو؟! حالانکہ تم مردے تھے (بے روحم جسم) اس نے تمھیں حیات دی اور موت دیتا ہے اور تمھیں انکی طرف لوٹ کر جانا ہے. (نہ زندگی تمھاری نہ موت تمھارے ہاتھ سب اس کی طرف سے ہے»(بقره:28).
اور آخر کار خدا ان لوگوں کو جو کفر کی حالت میں زندگی کرتا ہے ان پر لعنت کرتا ہے اور فرشتے اور دوسرے لوگ بھی: ِانَّ الَّذينَ كَفَرُوا وَ ماتُوا وَ هُمْ كُفَّارٌ أُولئِكَ عَلَيْهِمْ لَعْنَةُ اللَّهِ وَ الْمَلائِكَةِ وَ النَّاسِ أَجْمَعين ؛ جو کافر ہوئے اور اسی حالت میں دنیا سے چلے گیے ان پر خدا ، انکے فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہوگی۔.» (بقره:161)