ایکنا نیوز- رسول گرامی اسلام (ص) کا نام «محمد» ہے اور خدا نے چار بار انکے نام کا ذکر کیا ہے
سورہ «آل عمران/ ۱۴۴»، «احزاب/ 40»، «محمد/ 2» و «فتح/ 29».
اس نام کے علاوہ رسول اسلام (ص) کا نام احمد ھی بیان ہوا ہے، وہ بھی عیسی مسیح کی زبان سے جو فرماتے ہیں : «وَإِذْ قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ إِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْكُمْ مُصَدِّقًا لِمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرَاةِ وَمُبَشِّرًا بِرَسُولٍ يَأْتِي مِنْ بَعْدِي اسْمُهُ أَحْمَدُ:
جب عیسی فرزند مریم نے کہا: اے فرزندان بنی اسرائیل میں خدا کی جانب سے آیا ہوں تورات کی اس سے قبل میری تصدیق کرتا ہہوں اور آنے والے احمد کی بشارت دیتا ہوں » (صف/ 6).
ان دونوں ناموں کے علاوہ قرآن رسول اسلام (ص) کے مختلف اوصاف بیان کرتا ہے جیسے ان سورتوں میں : «رسول» (آل عمران/ 144)، «برهان» (نسا/ ۱۷۴)، «ولی» (مائده/ 55)، «اول المسلمین» (انعام/ ۱۶۳)، «ناصح امین» (اعراف/ ۶۸.)، «النبی الامی» (اعراف/ ۱۵۸)، «النبی»، (انفال/ ۴۳)، «نذیر» (هود/ ۱۲)، «منذر» (رعد/ 7)، «عبدالله» (اسراء/ 1)، «مبشر» (اسراء/ ۱۰۵)، «رحمه للعالمین» (انبیاء/ ۱۰۷)، «اول المؤمنین» (شعرا/ 51)، «نذیر مبین» (عنکبوت/ 50)، «خاتم النبین» (احزاب/ 40)، «داعیا الی الله» (احزاب/ ۴۶)، «بشیر» (سبأ/ ۲۸)، «رسول مبین» (زخرف/ ۲۹)، «اول العابدین» (زخرف/ 81)، «رسول الله» (فتح/ 29)، «رسول کریم» (حاقه/ 40)، «مدثر» (مدثر/ 1) اور «مذکر» (غاشیه/ 21).
بعض صفات حضرت محمد (ص) کی شخصیت اور کردار بارے ہیں جنمیں سے یہ قابل ذکر ہیں:
«شهید» (بقره/ 143)، «شاهد» (احزاب/ 45)، «سراج منیر» (احزاب/ ۴۶)، «رحیم» و «رئوف» (توبه/ 128)، «صاحب» (نجم/ 2) اور «مزمل» (مزمل/ 1)،
قرآن میں دو کلموں کو رسول اسلام (ص) بارے کہا جاتا ہے گرچہ مفسرین کا اس بارے اختلاف ہیں: «طه» و «یس».
بعض مفسرین نے اسکو رسول اسلام(ص) بارے تفسیر کیا ہے جسمیں «یس» اور «یا» (حرف ندا) اور «سین»، یعنی رسول اسلام (ص) کی شخصیت، اور پھر رسول اسلام (ص) کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا جاتا ہے: «وَالْقُرْآنِ الْحَكِيمِ؛ إِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ: قسم ہے حكمت آموز قرآن کی؛ کہ تم یقینا [جمله] رسولوں میں سے ہو» (یس/ 2 و 3).
لفظ «طه» بارے بھی امام صادق (ع) سے روایت منقول ہے «طه، رسول اسلام کے ناموں میں سے ہے اور اس کا مطلب یا معنی «یا طالب الحقّ، الهادى الیه» (اے وہ جو طالب حق ہو، اور اسکی طرف رہنمائی کرنے والے ہو) ہے». پس «طه» عبارت ہے «طالب الحقّ» اور «هادى الیه» ہے اور وقت کے ساتھ یہ رسول اسلام (ص) کے ناموں میں شمار ہوتا گیا۔/