تاریخی متون میں تحریف کی جعلی کوششیں

IQNA

فلسطینی رائٹر

تاریخی متون میں تحریف کی جعلی کوششیں

17:10 - September 13, 2023
خبر کا کوڈ: 3514941
ایکنا فلسطین: صہیونیوں نے دعوی کیا ہے کہ عھد عتیق کے علاوہ قرآن مجید میں بھی اسرائیل کا نام بار آیا ہے تاہم فلسطین کا کوئی ذکر نہیں۔

ایکنا نیوز- خبررساں ادارے Palestine Chronicle، کے مطابق فلسطینی رائٹر جمال کنج (Jamal Kanj)، نے لکھا ہے کہ صہیونی رژیم تاریخی متون میں کوشش کررہا ہے کہ من پسند تحریف ایجاد کرسکے۔

 

صہیونی تحریک عھد عتیق کے علاوہ قرآن کریم میں بھی اسرائیل کے نام کی طرف أشارہ کرتے ہوئے دعوی کرتا ہے کہ فلسطین کا کہیں کوئی ذکر نہیں۔

 

صہیونی لابی لاعلم لوگوں پر کام کررہی ہے تاکہ انکو تاریخی تحریف پر قایل کرسکے جو انکے مفاد کے مطابق ہو۔

 

جعلیات صهیونیست‌ها از طریق تحریف متون مذهبی

لفظ «اسرائیل» میں وہی معنی رکھتا ہے جو کتاب یوشع میں آیا ہے جس کا مطلب فرزندان یعقوب ہے اور یعقوب کے نام کی جگہ "اسرائیل" استعمال ہوا ہے لہذا قرآن یعقوب کی أولاد کی جگہ بنی اسرائیل کا نام آیا ہے نہ کوئی ملک جیسے أولاد آدم کے لیے بنی آدم آیا ہے۔

 

جعلیات صهیونیست‌ها از طریق تحریف متون مذهبی

 

لفظ «بنی اسرائیل» کی عبارت ایک قبیلہ مراد ہے جو کسی جیوپولٹیک وجود پر تاکید نہیں جیسے بنی آدم کسی ملک کا نام نہیں۔

قرآن میں واضح طور پر کسی اسٹیٹ نیشن کا نام نہیں کیونکہ اس دور میں اس کا کوئی وجود ہی نہ تھا۔

تاہم اس کے باوجود عھد عتیق میں فلسطین کا نام واضح طور پر آیا ہے۔

صہیونی لابی نے تمام شرم کی حدوں کو پار کرتے ہوئے آیات قرآن کی غلط تفسیر کرکے مقصد حاصل کرنے کے درپے ہیں۔

قرآن  سوره إسراء کی ابتدائی آیت میں بیت‌المقدس کی طرف اشارہ کرتا ہے: «سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَى بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَا إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ:

پاک و منزہ ہے وہ خدا جس نے ایک ہی رات میں مسجد الحرام سے مسجد الاقصی تک اپنے بندے کو گھومایا تاکہ اپنی آیات دکھا سکے وہ سننے اور دیکھنے والا ہے۔

اس آیت میں واضح طور پر بیت المقدس کے تقدس پر اشارہ ہوا ہے اور اس کے اطراف کی طرف جہاں مسلمان موجود ہے اور یہ اس تفسیر سے مختلف ہے جو انہوں نے فلسطین کے حوالے سے کی ہے۔/

 

4166887

نظرات بینندگان
captcha