ایکنا نیوز کے مطابق حماس کی بڑی کارروائی جسکو طوفان الاقصی کے نام سے انجام دیا گیا ہے اس پر پوری دنیا شوک کی حالت میں ہے کہ ہوا کیا؟
قابل ذکر ہے کہ سیف القدس جنگ کے بعد صہیونیوں نے فلسطینی تنظیموں مخصوصا سیاسی اور جہادی گروہوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کی کوشش کی تھی جس میں ان کے زعم میں کسی حد تک کامیابی بھی مل گئی تھی علاوہ براین صہیونی اس غلط فہمی میں مبتلا تھے کہ محاصرے کی وجہ سے پیش آنے والے حالات اور شمالی کوریڈور کھولنے کے لئے حماس اسرائیل کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہورہی ہے۔
صہیونی کے اس غلط تجزیے کی وجہ سے مقاومت کو سنہری موقع مل گیا کہ صہیونی حکومت پر تاریخی وار کرکے مسئلہ فلسطین کی تاریخ بدل دیں۔ اس واقعے کے بعد اسرائیل کے اندر اور باہر اہم نتائج سامنے آئیں گے۔ غزہ میں آئندہ پیش آنے والے واقعات سے قطع نظر مقاومت کے لئے یہ نتائج بہت مفید ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل پر حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 7 سو سے اوپر چلی گئی، زخمیوں کی تعداد 22 سو سے زیادہ ہوگئی، زخمی ہونے والے متعدد افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔
تنظیم حماس کی جانب سے کیے گئے’الاقصی فلڈ آپریشن‘ مرنے والوں میں سینیئر فوجی افسر سمیت 50 فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔
جہادی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیلی فوجی اڈے پر حملے کی نئی ویڈیو بھی جاری کی گئی حماس کی ایک اور کارروائی کے دوران عسقلان شہر میں 15 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔ اسرائیل کے 8 شہروں میں اب بھی اسرائیلی فوجیوں اور حماس کے درمیان لڑائی جاری ہے۔
ایرانی سیاسی ماہر سید افقھی کا کہنا تھا کہ اسرائیل عرب وار کے بعد یہ سب سے بڑی اسرائیلی تباہی اور چیلنج ہے جس کو وہ کسی طور سمجھنے سے قاصر ہے۔
انکا کہنا تھا کہ یہ جنگ مزید پھیل جائے گی اور دیگر مزاحمتی گروپس جلد اس میں شمولیت کرسکتی ہے اور ممکنہ طور پر یہ نیتن یاہو کی آخری جنگ ہوگی ۔