ایکنا نیوز- خبررساں ادارے Mondoweiss، کے مطابق فلسطینیں میں سوشل ایکٹیویسٹ باسل فرج(Basil Farraj)،
نے ایک رپورٹ میں طوفان الاقصی آپریشن کے بعد فسلطینی قیدیوں کی حالت زار افسوسناک ہے جہاں انکو مختلف انداز میں ٹارچر کیا جارہا ہے۔
مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں اور فلسطینیوں کی جانب سے ایک عرصے سے صھیونی قید میں موجود اسیروں کی حالت کے حوالے سے ایک مہم شروع ہوچکی ہے جسمیں انکی حالت زار پر توجہ کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
مشکلات میں میڈیکل سہولیات سے محرومی، ٹارچر، تشدد اور دیگر مسائل سے انکو دوچار کرکے انکو نفسیاتی حوالوں سے نا امید کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
گذشتہ سالوں کے برعکس صہیونی اب انتقامی جذبے کے ساتھ تشدد آمیز کارروائیوں پر اتر آیا ہے جب کہ مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجا چکی ہیں۔.
اگرچہ صھیونی زندانوں میں قید فلسطینیوں کی درست تعداد کی کوئی رپورٹ نہیں بالخصوص جب ان کے وکلا کو بھی محدود دست رسی حاصل ہے تاہم کہا جاتا ہے کہ ممکنہ طور پر دس ہزار فلسطینی قیدی ان جیلوں میں موجود ہیں اور یہ تعداد سات اکتوبر کے بعد سے کافی بڑھ چکی ہے۔/
۔
3515183