زكات‌ کے انفرادی فوائد

IQNA

اسلام میں زکات / 6

زكات‌ کے انفرادی فوائد

5:17 - November 13, 2023
خبر کا کوڈ: 3515271
ایکنا تھران: زکات اسلامی دستورات میں سے ایک ہے جس کے نتائج اور آثار انفرادی طور پر بھی واضح ہیں۔

علاج بخل‌

 بخل عیب ہے جس کے پچھے دوسرے عیوب بھی موجود ہیں، دوسرے لوگوں سے غفلت، سنگدلی، بہانہ بازی، غریبوں کی غربت کو ڈرامہ سمجھنا، دوستوں کو ہاتھ سے جانے دینا، سختی کرنا، خدا کے وعدے پر اعتبار نہ کرنا، معاشرے میں اپنی شخصیت کو کم کرنا اور خدا پر توکل نہ کرنا بخل کے آثار میں شامل ہیں۔

 

 قرآن فرماتا ہے: جو لوگ کامیابی کے خواہشمند ہیں انکو ان عیوب سے دور ہونا چاہیے: «و مَن یُوقَ شُحّ نفسه فأولئك هم المفلحون»( حشر، ۹ و تغابن، ۱۶)

 سورہ توبہ کی آیت 103 سے مراد شاید یہ ہو کہ رسول گرامی کو حکم دیا جاتا ہے کہ : «خُذ من أموالهم صدقه... تطهرهم و تزكّیهم»،

لوگوں سے زکات لو اور انکو پاک کرو، پاک کرنا یعنی بخل اور حب دنیا سے پاک کرنا۔

 

بركت رزق‌

 كلمات «زكات» اور «بركت» اور ان سے وابستہ الفاظ قرآن میں 32 بار آیے ہیں اور یہ دلیل ہے کہ زکات برابر ہے برکت کے، جیسے درخت کے شاخوں کو کم کیا جاتا ہے مگر اس سے اسکو رشد ملتا ہے۔

 قرآن میں ہم پڑھتے ہیں: «یَمحق اللّه الرّبا و یُربى الصّدقات»( بقره ۲۷۶). خداسود و محو کرتا ہے اور صدقہ کو رشد و بڑھاوا دیتا ہے۔

روایات میں ہم پڑھتے ہیں: «الزّكاة تزید فى الرّزق» زكات رزق میں اضافہ کا باعث بنتا ہے۔

 

 بیمه مال‌

 امام كاظم علیه السلام فرماتے ہیں: «حصّنوا أموالكم بالزّكاة» اپنے اموال کو زکات کے زریعے بیمہ کرو۔

 

 باعث محبوبیّت خدا

 امام صادق علیه السلام فرماتے ہیں: خدا کے نزدیک سب سے محبوب شخص سب سے زیادہ سخی شخص ہے اور سخی ترین وہ ہے جو زکات ادا کرتا ہے مومنین بارے بخل نہیں کرتا۔

 

 باعث قربت خدا

 امام صادق علیه السلام فرماتے ہیں: خدانے نماز و زکات کو قرب کا باعث قرار دیا ہے۔

  كیفر و سزا سے بچاو

 كفّار، توبه و نماز اور زكات کے ساتھ خود کو سزا سے بچا سکتا ہے، قرآن فرماتا ہے: «و ان تابوا و اقاموا الصّلوة و آتوا الزّكاة فخلّوا سبیلهم»( توبه، ۵)

 

استجابت و قبولیت دعا

 روایت میں ہم پڑھتے ہیں: جو چاہتا ہے اس کی دعا قبول ہو تو وہ اپنا لقمہ حلال کرے اور لقمہ حلال کا ایک راستہ خمس و زکات ادا کرنا ہے۔

 

قبولیت نماز

 پیامبر صلى الله علیه وآله فرمود: زكات اموال خود را بپردازید تا نمازتان قبول شود. «زكّوا اموالكم تقبل صلاتكم»

  اموال‌ کی دائمی

 زكات در حقیقت ذخیره قیامت ہے، دنیا کی عارضی اور امکانی کامیابی درد کے ہمراہ کامیابی کو دائمی اور درد سے عاری کامیابی میں بدل سکتی ہے۔/

 

  کتاب «زکات»، بقلم محسن قرائتی سے اقتباس

ٹیگس: زکات ، مالی ، اسلام ، نماز
نظرات بینندگان
captcha