ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق اسرائیل میں غزہ کے مسلمانوں پر جاری وحشیانہ بمباری اور مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے عثمان خواجہ نے پرتھ میں سیاہ پٹی باندھ کر ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔
آئی سی سی کے مطابق عثمان خواجہ نے آئی سی سی قوانین کے خلاف ورزی کی تھی اور انہوں نے اپنے کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی سے سیاہ پٹی باندھنے کی اجازت نہیں لی تھی۔
عثمان خواجہ کو آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کی شق ایف کا مرتکب قرار دیا گیا اور ان کے اس عمل پر ان کی سرزنش کی گئی۔
اس سے قبل عثمان خواجہ نے پریکٹس سیشن کے دوران فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے لیے خصوصی جوتے پہن کر شرکت کی تھی جس پر ’آزادی انسانی حق ہے‘ اور ’تمام انسانی جانیں برابر ہیں‘ جیسے نعرے درج تھے۔
تاہم کرکٹ آسٹریلیا اور آئی سی سی نے ان کے اس اقدام پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔