فرشتے کیا ہیں؟

IQNA

فرشتے کیا ہیں؟

8:44 - January 14, 2024
خبر کا کوڈ: 3515685
ایکنا: فرشتے آسمانی مخلوق ہیں جنپر ایمان رکھنا فرض ہے یہ نوری ہستیاں ہیں جنکے مختلف گروہ ہیں۔

ایکنا نیوز- فرشتے نادیدہ مخلوق ہیں جنہیں آنکھ سے نہیں دیکھا جا سکتا. جبرائیل، میکائیل، اسرافیل اور عزرائیل خدا کے چار قریبی فرشتے ہیں جن کا ذکر قرآن میں کیا گیا ہے. ان کے علاوہ ہاروت، مروت اور نکیرو منکیر فرشتوں کے نام قرآن میں موجود ہیں.

قرآن میں فرشتوں کی خصوصیات درج ذیل ہیں:

1- خدا کے حکم پر ان کے سرتسلیم خم ہیں اور کبھی گناہ نہیں کرتے: لا يَسْبِقُونَهُ بِالْقَوْلِ وَ هُمْ بِأَمْرِهِ يَعْمَلُونَ » (ترجمہ: حمد و عبادت خدا اور اس کے حکم کے مطابق کام کرتے ہیں۔ (انبیا/27).

2- ان کے خدا کی طرف سے بہت متنوع اور اہم فرائض ہیں: حاملین کا ایک گروہ (حقہ/17)؛ تدبیر کرنے والوں کا ایک گروپ ہیں (نزات/5)؛ ایک گروہ انسانی جان لیتا ہے (عراف/)/ 37)؛ ایک گروہ انسانی اعمال پر نظر رکھتا ہے (سورہ انفاتار/10 سے 13)؛ وہ واقعات کے انسانی محافظوں کا ایک گروہ ہیں (انام/61)؛ سرکش لوگوں کو اذیت دینے کا ذمہ دار ایک گروہ (ہد/77)؛ جنگوں (احزاب/9) میں مومنین کے لیے الہی امدادی کارکنوں کا ایک گروہ ہے اور آخر میں انبیاء کے لیے آسمانی کتابیں لانے والوں کا ایک گروہ ہے (النحل/2).

 

3- پیوستہ اور مسلسل تسبیح خدا میں مصروف ہیں: « وَ الْمَلائِكَةُ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَ يَسْتَغْفِرُونَ لِمَنْ فِي الْأَرْضِ (ترجمہ: فرشتے اپنے رب کی حمد کرتے ہیں اور زمین والوں کے لیے بخشش مانگتے ہیں (الشوری/5)

4- بعض اوقات وہ انسانی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں اور نبیوں اور یہاں تک کہ غیر انبیاء پر بھی ظاہر ہوتے ہیں. جیسا کہ عظیم الہی فرشتہ مریم پر انسانی شکل میں نمودار ہوا: «َأَرْسَلْنا إِلَيْها رُوحَنا فَتَمَثَّلَ لَها بَشَراً سَوِيًّا» (ترجمہ: اور ہم نے اپنی روح اس کی طرف بھیجی جو اس کے سامنے ایک کامل انسان کی طرح دکھائی دے رہی تھی (مریم/17)

5- ان کے مختلف درجے اور مختلف سطحیں ہیں، کچھ ہمیشہ رکوع میں رہتے ہیں اور کچھ ہمیشہ سجدےکرتے ہیں. « ما مِنَّا إِلَّا لَهُ مَقامٌ مَعْلُومٌ وَ إِنَّا لَنَحْنُ الصَّافُّونَ وَ إِنَّا لَنَحْنُ الْمُسَبِّحُونَ » ترجمہ: ہم میں سے ہر ایک کا ایک معروف مقام ہے، ہم ہمیشہ اس کے حکم کے انتظار میں قطار میں کھڑے رہتے ہیں اور ہم اسے یکے بعد دیگرے تسبیح کہتے ہیں » (سبت/164-166).

عام طور پر قرآن کی بہت سی آیات فرشتوں کی صفات اور مشن کے بارے میں بات کرتی ہیں. یہاں تک کہ « کی آیت ،  آمَنَ الرَّسُولُ بِما أُنْزِلَ إِلَيْهِ مِنْ رَبِّهِ وَ الْمُؤْمِنُونَ كُلٌّ آمَنَ بِاللَّهِ وَ مَلائِكَتِهِ وَ كُتُبِهِ وَ رُسُلِه » (ترجمہ: رسول اسلام اپنے رب کی طرف سے جو نازل کیا گیا ہے اس پر ایمان لائے اور مومن بھی اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور رسولوں پر ایمان لائے/ 285) فرشتوں پر ایمان کو خدا، انبیاء اور آسمانی کتابوں پر ایمان کی قطار میں بیان کیا ہے. فرشتے جنوں اور شیطان کی طرح نظر آنے والی آنکھ سے نہیں دیکھے جا سکتے لیکن ان کا تعلق دل کی پاکیزگی سے ہو سکتا ہے.

تفسير نمونه ج18، ص173

 

نظرات بینندگان
captcha