ایکنا نیوز- صدائے البلاد کے مطابق دارالافتاء مصر نے ایک اہم فتویٰ جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایسی مساجد جہاں اولیائے صالحین کے مزارات موجود ہوں، وہاں نماز ادا کرنا بالکل جائز ہے اور یہ عمل شریعتِ اسلامی کے کسی اصول کے خلاف نہیں۔
دارالافتاء نے اعلان کیا کہ ان مقدس مقامات پر عبادت شرعی طور پر درست ہے اور اس میں کوئی شرعی قباحت نہیں پائی جاتی۔
یہ فتویٰ ایک استفتاء کے جواب میں دیا گیا، جس میں پوچھا گیا تھا کہ مزارات والے مساجد میں نماز پڑھنا اور ان مزارات کی زیارت و دعا کا شرعی حکم کیا ہے۔
دارالافتاء نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مزارات کا بنانا بذاتِ خود ممنوع نہیں بلکہ اسلامی شریعت کے مطابق جائز ہے۔ ان مقامات کی زیارت کرنا مستحب عمل ہے، کیونکہ یہ ہمیں موت اور آخرت کی یاد دلاتے ہیں۔
دارالافتاء نے حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث کا حوالہ دیا، جو صحیح مسلم میں روایت ہوئی ہے: "قُبُور کو زیارت کرو، کیونکہ وہ تمہیں موت کی یاد دلاتے ہیں۔"
ویب سائٹ میں یہ بھی وضاحت کی گئی کہ اگر کوئی مسلمان مزارات کی زیارت کرتا ہے یا ان کے قریب نماز پڑھتا ہے، تو اس کا توجہ اللہ تعالیٰ کی طرف ہوتی ہے، نہ کہ اس قبر میں مدفون فرد کی طرف۔
دارالافتاء کے مطابق، اولیائے صالحین کی ارواح زندہ اور فنا سے محفوظ ہیں، اور یہ مسلمانوں کا ایک مسلمہ عقیدہ ہے۔ لہٰذا زیارتِ قبور ایک مشروع سنت ہے، جو انسان کے آخرت سے تعلق کو مضبوط کرتی ہے۔
دارالافتاء نے خاص طور پر اہل بیتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مزارات کی زیارت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ جنت کے باغات میں سے ایک ہیں، اور ان کی زیارت رسول اللہ ﷺ سے تعلق کی ایک شکل ہے۔ اسی ضمن میں دارالافتاء نے سورہ شوریٰ، آیت 23 کو بطور دلیل پیش کیا:
"قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى"
"آپ کہہ دیجئے: میں تم سے اس (رسالت) پر کوئی اجرت نہیں مانگتا، سوائے اس کے کہ میرے قرابت داروں سے محبت رکھو۔"
اسی طرح، سورہ کہف، آیت 21 کو بھی بطور دلیل ذکر کیا گیا:
"قَالَ الَّذِينَ غَلَبُوا عَلَىٰ أَمْرِهِمْ لَنَتَّخِذَنَّ عَلَيْهِم مَّسْجِدًا"
"تو ان پر غالب آنے والوں نے کہا: ہم ان پر (یعنی ان کے مقام پر) ضرور مسجد بنائیں گے۔"
دارالافتاء مصر نے اپنے بیان کے آخر میں تاکید کی کہ یہ مسئلہ اسلامی شریعت کے مطابق حل شدہ ہے اور وہ افراد جو یہ کہتے ہیں کہ مزارات والے مساجد میں نماز پڑھنا توحید کے خلاف ہے، ان کی بات بے بنیاد اور غلط فہمی پر مبنی ہے۔/
4294672