ایکنا- خبررساں ادارے نہار کے مطابق یہ مقابلہ الجزائر ایوارڈ کے نام سے اس ملک کے صدر عبدالمجید تبعون کے تعاون سے منعقد کیا جائے گا۔
الجزائر کے مذہبی امور اور اوقاف کے وزیر نے اس ملک کے دارالحکومت میں واقع دار الامام میں "قرآن کریم کے ساتھ زندگی کا تجربہ کریں" کے عنوان سے اعلی نظارت کے اجلاس کی سرگرمیوں کی نگرانی کے دوران اس بات پر زور دیا کہ 19 بین الاقوامی قرآنی مقابلے میں 40 سے زائد ممالک کے نمائندوں کی موجودگی متوقع ہے۔
ان کے مطابق ابتدائی مرحلے میں شرکت کے لیے 20 ممالک کے نمائندوں کا انتخاب کیا گیا ہے، جس کا آغاز اتوار سے ہوچکا ہے اور منتخب ہونے والوں کو یوم معراج کے موقع پر اعزازات سے نوازا جائے گا۔
اس کے ساتھ ہی، بل مہدی نے اللہ تعالیٰ کی کتاب کی خدمت کے سلسلے میں الجزائر میں اہل قرآن اور اس کے حکام کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ تقریباً 90 ممالک کے ہزاروں افراد کی آن لائن کمیونٹی میں رجسٹریشن کی گئی ہے۔ اور یہ الجزائر میں قرآن پاک کی تعلیم کے لیے حکومت کی کوششوں کا مظہر ہے۔
روسی فیڈریشن سے تعلق رکھنے والے اور الجزائر کے قرآنی مقابلے کی جیوری کے رکن اسلام بن فوزی دشکن نے اس بات پر زور دیا کہ اس مقابلے میں ان کی موجودگی اور شرکت ان الجزائر کے علماء کی مرہون منت ہے جنہوں نے قرآن کی تعلیم کے ورثے کو محفوظ رکھنے میں اپنا کردار ادا کیا۔
فلسطین سے جیوری کے ایک اور رکن تقی الدین مصطفیٰ عبدالبست التمیمی کا اس بارے کہنا تھا: الجزائر کی قرآن کریم کی طرف توجہ ماضی سے چلی آرہی ہے اور کوئی نئی بات نہیں ہے، الجزائر کا انقلابی راستہ، ڈیڑھ کروڑ آبادی والا ملک۔ شہداء ہی کا راستہ ہے جس راستے پر آج فلسطین اپنے عوام کی آزادی کے راستے پر گامزن ہے۔/
4197823