ایکنا نیوز کے رپورٹر کے مطابق اتوار کو امام خمینی (رہ) ہال میں آستان قدس رضوی کے غیر ایرانی زائرین کے زیر انتظام دنیا کے دیگر ممالک سے 5000 اردو زبان زائرین کا ایک اجتماع ثقافتی اور تعلیمی پروگراموں کے ہمراہ منعقد ہوا۔
آستان قدس رضوی کے غیر ایرانی زائرین کے ڈائریکٹر حجت الاسلام والمسلمین سید محمد ذوالفقاری نے زائرین کا استقبال کرتے ہوئے ایک مختصر تقریر میں کہا: "شاید زائرین کا آخری گروہ جو روضہ امام حسین سے سیدھا مشہد الرضا میں تشریف لائے"۔ 5،000 ہندوستانی اور پاکستانی زائرین کا ایک بہت بڑا اجتماع تھا، جو امام خمینی (رہ) کے پورٹیکو میں مجلس و ماتم کرنے کے لیے جمع ہوئے اور ایک باقاعدہ جلوس میں اکٹھے کھڑے ہوئے اور ماتم کیا۔
انہوں نے مزید کہا: ان عزاداروں کا ایک خاص عقیدہ یہ ہے کہ عراق میں مزارات پر جانے سے پہلے اور بعد میں وہ شاہ خراسان کے پابوسی کے لیے آتے ہیں اور ابتدائی زیارت میں امام رؤف کی مقدس زیارت کو آتے ہیں؛. لہٰذا، صفر کے مہینے کے دوسرے نصف اور ربیع کے مہینے کی پہلی دہائی میں، حرم رضوی پہلے سے کہیں زیادہ عازمین کا استقبال کرتا ہے۔
انکا کہنا تھا: اس سلسلے میں اور پچھلے پانچ سالوں کے دوران، ہم نے ربیع الاول کے چوتھے دن زائرین کے ایک بڑے اجتماع کو دیکھا، جو پوری دنیا سے امام علی کے پرنور دربار میں پہنچے ہیں۔
ان دل شکستہ اور مخلص شیعوں کے سوگ کی تقریب کا آغاز آج شام جلیل اشرفی کی کلام اللہ ماجد کی آیات سے ہوا اور اس کے بعد خورشید اٹھ گروپ کی طرف سے کثیر لسانی بین الاقوامی ترانے کی پرفارمنس ہوئی۔
اہل بیت (ع) کے نوحہ خواں، شاہد حسین بلتستانی اور سید شادمان رضا نے مختلف وقفوں سے نوحہ خوانی کی جہاں زبردست ماتم بھی ہوا۔
زائرین کےلیے سید رضا حیدر زیدی اور اعجاز حسین بہشتی نے اس روحانی تقریب کے تسلسل میں اہل بیت (ع) کی زندگی کے بارے میں تقریر کی۔
واضح رہے کہ قت علی شیخ، رضاپیر بائی، غلام عباس مشہدی اور فدا محمد کے خیر خواہوں کے اعزاز کے ساتھ ساتھ حضرت رضا (ع) کی خصوصی سلامی اور حضرت کے مہمان خانہ میں شرکت اس روحانی تقریب کا اختتام تھا۔/
4235574