بوسنیایی زبان میں ترجمہ قرآن؛ قرآنی پیغام کی منتقلی

IQNA

بوسنیایی زبان میں ترجمہ قرآن؛ قرآنی پیغام کی منتقلی

5:51 - October 29, 2024
خبر کا کوڈ: 3517359
ایکنا: بوسنائی زبان میں مترجمین کا پوری توجہ قرآنی پیغام منتقل کرنا تھا مگر وقت کے ساتھ ان کی ظریف نکات کی منتقلی پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔

ایکنا نیوز، "المسلمون حول العالم" نیوز کے مطابق بوسنیائی زبان جنوبی سلاوی زبانوں میں سے ایک ہے اور عثمانی زبان کے ساتھ ثقافتی تعامل کی وجہ سے اپنے ہمسایہ زبانوں کروشیائی اور سربیائی سے زیادہ مضبوط ہو چکی ہے۔ اب تک قرآن کریم کے کئی ترجمے اس زبان میں کیے جا چکے ہیں۔ ان تمام ترجموں میں، پہلے ترجمے سے جو میکو لو بیبراتیچ نے کیا تھا، لے کر پروفیسر انیس کاریچ تک، جو کہ اسلامی سائنسز فیکلٹی، سارایوو میں تفسیر کے استاد ہیں، مترجمین کا مقصد قرآن کے مفاہیم کو منتقل کرنا رہا ہے۔
 
قرآن کریم کا پہلا ترجمہ بوسنیائی زبان میں ایک آرتھوڈوکس مسیحی پادری میہائیلو میچو لیوبیبراتیچ نے کیا۔ انہوں نے اپنے ترجمے میں ایک فرانسیسی ترجمے پر انحصار کیا جو اصل میں پولش زبان سے تھا، اور انہوں نے روسی ترجموں سے بھی استفادہ کیا۔ اس ترجمے میں عربی متن موجود نہیں تھا اور اس میں بہت سی مذہبی اور لسانی غلطیاں پائی جاتی ہیں، جن پر بوسنیائی محققین نے تنقید کی ہے۔

 
ترجمه‌های قرآن به زبان بوسنیایی؛ از انتقال صرف مفاهیم تا توجه به جنبه‌های زیبایی‌شناختی


 
دوسرا ترجمہ دو مسلمان محققین جمال الدین جاشویچ (1870-1938) اور حافظ محمد بانجا (وفات 1962) نے کیا۔ یہ ترجمہ 1937 میں شائع ہوا اور بوسنیائی علماء اور عوام میں اسے خوب پذیرائی ملی، کیونکہ یہ مسلمانوں کی جانب سے پہلا ترجمہ تھا۔ ان مترجمین نے فارسی، ترکی اور تاتاری زبانوں کے تراجم پر انحصار کیا، لیکن اس میں بھی بعض غلطیاں تھیں۔
 
تیسرا ترجمہ مفتی ہرزگوین حاجی علی رضا قرابک (وفات 1944) نے 1937 میں کیا، جو کہ میشا کے ترجمے پر مبنی اور متعدد غلطیوں کا حامل تھا۔
 
یوگوسلاویہ کے سوشلسٹ دور میں حکام نے بوسنیائی زبان کو تسلیم نہیں کیا اور 1945 سے 1990 تک اس کا استعمال ممنوع تھا۔ اس دوران پروفیسر بسیم کورکوت (1904-1975)، جو کہ الازہر سے فارغ التحصیل تھے، نے قرآن کا ترجمہ کیا۔ یہ ترجمہ 1977 میں عربی متن کے ساتھ شائع ہوا اور بوسنیائی علماء نے اسے سراہا۔ اس میں زمخشری کی تفسیر الکشاف سے استفادہ کیا گیا تھا۔

بوسنی
 
بوسنیا کی یوگوسلاویہ سے آزادی کے بعد، کئی نئے ترجمے سامنے آئے، جن میں مصطفی ملیوو (پیدائش 1955) کا 1994 کا ترجمہ شامل ہے، مگر اس میں اسلامی عقائد پر اثرانداز ہونے والی غلطیاں پائی جاتی ہیں۔ انیس کاریچ (پیدائش 1958) کی طرف سے 1995 میں کیا گیا ترجمہ کافی کامیاب ثابت ہوا۔
 
2004 میں، "قرآن کریم کا بوسنیائی ترجمہ" ڈاکٹر اسعد دوراکوویچ نے شائع کیا، جسے بوسنیائی زبان کا بہترین ترجمہ قرار دیا گیا۔ دوراکوویچ، جو عربی اور اسلامی مطالعات کے ماہر ہیں، نے قرآن کے بلاغتی پہلوؤں کو ترجمے میں شامل کرنے کی کوشش کی اور مکی سورتوں کو شاعرانہ انداز میں پیش کیا۔

بوسنی
 
 


 
حال ہی میں شیخ ڈاکٹر صفوت خلیلویچ (پیدائش 1968) نے قرآن کریم کی مکمل تفسیر شائع کی۔ بوسنیا کے مسلمان قرآن کے حفظ اور علوم قرآنی جیسے تفسیر و ترجمے پر خاص توجہ دیتے ہیں، اور اس سلسلے میں ادارے، مدارس اور تحقیقی مراکز سرگرم ہیں۔/

 

4244594

ٹیگس: ترجمہ ، قرآن ، بوسنیا
نظرات بینندگان
captcha