کوئینزلینڈ پارلیمنٹ میں مسلمان خاتون کی تاریخ سازی

IQNA

کوئینزلینڈ پارلیمنٹ میں مسلمان خاتون کی تاریخ سازی

5:28 - November 05, 2024
خبر کا کوڈ: 3517402
ایکنا: پاکستانی نژاد خاتون نے آسٹریلیا میں کوئینزلنڈ پارلیمنٹ میں جانے کا اعزاز حاصل کیا۔

ایکنا نیوز، گارڈین کی خبر کے مطابق، "بسمہ آصف" ایک 28 سالہ مسلمان خاتون ہیں جن کا تعلق لاہور، پاکستان سے ہے اور انہوں نے آسٹریلیا کی ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے کوئینزلینڈ کی پارلیمنٹ میں پہنچ کر تاریخ رقم کی۔
 
انہوں نے آٹھ سال کی عمر میں آسٹریلیا ہجرت کی تھی۔ شروع میں ان کے لیے انگریزی زبان سیکھنا مشکل تھا، لیکن نئے ماحول سے ہم آہنگ ہونے کے لیے انہوں نے سخت محنت کی۔
 
آصف کہتی ہیں کہ انہیں ہجرت کے ابتدائی دنوں میں بہت الجھن محسوس ہوتی تھی۔
 
آصف نے یونیورسٹی آف کوئینزلینڈ سے معاشیات میں بیچلرز کیا اور ساتھ ساتھ ملازمت بھی کی۔ انہوں نے شمالی برسبین کے علاقے سینڈگیٹ سے لیبر پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیا۔ اس دوران ہندی، اردو، پنجابی اور انگریزی پر عبور نے انہیں مختلف پس منظر کے ووٹروں سے رابطہ قائم کرنے میں مدد دی۔
 
آصف کہتی ہیں: "یہ کہ میں کچھ ووٹرز سے ان کی اپنی زبان میں بات کر سکتی ہوں، یقیناً ان پر اثر انداز ہوا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ کوئینزلینڈ کی پارلیمنٹ میں ایک نوجوان، رنگین نسل اور بیرونِ ملک پیدائشی امیدوار کے طور پر ان کی موجودگی ان تارکین وطن کی حمایت کی وجہ سے ممکن ہوئی جو بہتر مستقبل کی امید رکھتے ہیں۔
 
آصف نے کہا: "میں اور میرا شوہر سینڈگیٹ کے ایسے حصوں کی نمائندگی کرتے ہیں جہاں بہت سے نوجوان خاندان آباد ہو رہے ہیں۔
 
وہ اپنی کامیابی کو جدید آسٹریلیا کی عکاسی سمجھتی ہیں؛ ایسا ملک جو مختلف پس منظر کے لوگوں کے باہمی تعاون، مشترکہ جدوجہد اور ایک بہتر مستقبل کے خوابوں سے تشکیل پایا ہے۔
 
بسمہ آصف نے اپنی شناخت کے بارے میں کہا: "میں خود کو مسلمان سمجھتی ہوں اور میرا دین میرے لیے اہم ہے۔

 

4246248

نظرات بینندگان
captcha