سوئیڈن؛ گستاخ قرآن کی لاش کی عجیب داستاں

IQNA

سوئیڈن؛ گستاخ قرآن کی لاش کی عجیب داستاں

6:13 - February 18, 2025
خبر کا کوڈ: 3518003
ایکنا: میڈیا کے مطابق سلوان مومیکا کے رشتہ داروں کی جانب سے رابطہ نہ کرنے کی وجہ سے انکی لاش کو جلا دی گیی ہے۔

ایکنا نیوز، "سیاست"  نیوز کے مطابق، سویڈن کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ قرآن کی بے حرمتی کرنے والے سلوان مومیکا کی لاش کو، چونکہ اسے وصول کرنے کے لیے کوئی نہیں آیا، جلا دیا گیا ہے۔

Current Report کی ایک پوسٹ کے مطابق، سویڈش حکام نے کئی بار مومیکا کے رشتہ داروں سے رابطہ کیا، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

خود کو اسلام مخالف کارکن قرار دینے والا مومیکا، 29 جنوری کو سویڈن کے علاقے Hovsjo میں TikTok پر لائیو اسٹریمنگ کے دوران فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔

اس کی موت کے بعد، سویڈش حکام نے اس کے اہلِ خانہ سے لاش حوالے کرنے کے لیے کئی کوششیں کیں، لیکن طویل انتظار کے باوجود کوئی جواب نہ ملا۔ چنانچہ، حکام نے "بے دعویدار لاشوں" سے متعلق پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے اس کی لاش کو جلا دیا۔

سویڈن کے حکام نے اس کی راکھ کی تدفین یا کسی قانونی کارروائی کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کیں۔

مومیکا کی موت مسلمانوں اور قرآن کی بے حرمتی سے متعلق نفرت انگیز جرائم کے ایک مقدمے میں عدالتی فیصلے سے چند گھنٹے قبل ہوئی۔

اس کے ایک دوست سلوان نجم نے سویڈن کے نیوز چینل SVT کو بتایا کہ اسے بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں ملی ہیں اور کہا گیا ہے کہ "اگلا نمبر تمہارا ہے۔"

28 جون 2023 سے، 37 سالہ سلوان مومیکا نے سویڈن میں مسلم اکثریتی ممالک کے سفارت خانوں اور مساجد کے سامنے، پولیس کی نگرانی میں، قرآن کی بے حرمتی کے متعدد واقعات انجام دیے۔

مومیکا کے قرآن جلانے کی ویڈیو نے عالمی سطح پر غم و غصے کو جنم دیا اور مسلم ممالک میں شدید احتجاج ہوا۔

رپورٹس کے مطابق، اس قتل کے سلسلے میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جو سبھی شہر Södertälje کے رہائشی ہیں۔

اگرچہ قتل کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی، لیکن بہت سے لوگ یقین رکھتے ہیں کہ مومیکا کے متنازعہ اقدامات ہی اس کی موت کا سبب بنے۔/

 

4266670

نظرات بینندگان
captcha