ایکنا نیوز، مسلم حول العالم نیوز کے مطابق، کوسوو ایک یورپی ملک ہے جو جنوب مشرقی یورپ میں بلقان کے مرکزی علاقے میں واقع ہے۔ یہ ملک 2008 میں آزادی کا اعلان کر چکا ہے۔ اس کی اکثریتی آبادی البانوی نسل سے تعلق رکھتی ہے، جبکہ 4 فیصد صرب اور 4 فیصد دیگر قومیتوں کے افراد بھی یہاں آباد ہیں۔
اسلام اس علاقے میں 15ویں صدی میں عثمانی فتح کے ساتھ متعارف ہوا اور آج کوسوو کی 95 فیصد سے زیادہ آبادی مسلمان ہے، تاہم ارتھوڈوکس، کیتھولک اور دیگر مذاہب کے پیروکار بھی یہاں بستے ہیں۔
کوسوو میں پہلا اسلامی یونیورسٹی 1992 میں اس کے دارالحکومت پریشتینا میں قائم کی گئی۔ آج اس ملک میں 800 سے زائد مساجد موجود ہیں، جبکہ 100 مزید مساجد کی تعمیر جاری ہے، جن میں پریشتینا میں بلقان کی سب سے بڑی مسجد کی تعمیر بھی شامل ہے۔
نماز جمعہ کے خطبے، دینی دروس اور دعائیں یہاں البانوی، بوسنیائی اور ترکی زبانوں میں دی جاتی ہیں۔ قرآنی مدارس اور اسلامی تعلیمی اداروں میں بھی انہی زبانوں میں قرآن و دینی علوم کی تعلیم دی جاتی ہے۔
رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی کوسوو کی مساجد میں قرآنی مکاتب کے ذریعے بچوں کی قرآنی تعلیم میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ یہ تعلیمی پروگرام روحانی ماحول میں قرآن کی تعلیم کو فروغ دینے کی ایک بڑی کوشش کا حصہ ہیں، جو دینی شعور بڑھانے اور معاشرے میں قرآن کے فہم کو تقویت دینے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
حال ہی میں جنوبی کوسوو کے شہر فریزج کی مرکزی مسجد میں ایک تقریب منعقد کی گئی، جس میں ان بچوں کو اعزاز سے نوازا گیا جنہوں نے قرآن کریم کی ابتدائی اور تکمیلی تعلیم مکمل کی۔ اس موقع پر دو گروپوں کو خصوصی طور پر سراہا گیا: ایک وہ طلبہ جنہوں نے عربی زبان کے حروف تہجی سیکھے، اور دوسرا وہ جو حروف کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ترتیل کے ساتھ قرآن پڑھنا شروع کر چکے ہیں۔
یہ پیش رفت کوسوو میں بچوں کی قرآنی تعلیم کے فروغ میں ایک اہم قدم سمجھی جا رہی ہے، جو ملک میں قرآن سیکھنے کے مسلسل بڑھتے ہوئے رجحان کی علامت ہے۔
اس قرآنی محفل میں، اسلامی کونسل کوسوو کی خواتین شاخ کی سربراہ، محترمہ واجدہ بنیاکو نے رمضان المبارک کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بچوں کا مساجد سے تعلق قائم رکھنا نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے اس تعلیمی پروگرام کو ایک باخبر نسل کی تربیت میں کلیدی قرار دیا۔
کوسوو میں رمضان المبارک کے دوران قرآنی تعلیم کے پروگراموں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں عربی حروف کی تعلیم اور درست تلاوت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ یہ کوششیں بچوں کی دینی تربیت کے فروغ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں، تاکہ وہ قرآن سے مضبوط تعلق قائم رکھ سکیں۔
گزشتہ سال، کوسوو کے مسلمانوں نے رمضان 2024 کا خیرمقدم تین تاریخی مساجد کی بحالی کے ساتھ کیا، جن میں قدیمی مسجد "پیرینازیت"، پریشتینا کی جامع مسجد "علاء الدین"، اور جنوب مشرقی کوسوو کے تاریخی شہر جاکوویسا کی جامع مسجد "محمود پاشا" شامل تھیں۔ یہ مساجد ترک اوقاف کے تعاون سے مرمت کے بعد دوبارہ کھولی گئیں۔
مسجد پیرینازیت، کوسوو کے دارالحکومت پریشتینا کی قدیم ترین مساجد میں شمار ہوتی ہے۔ یہ ولوشا محلے میں واقع ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ 16ویں صدی میں عثمانی دور میں تعمیر کی گئی تھی۔
علاء الدین مسجد 16ویں صدی کے پہلے نصف میں بنائی گئی۔ یہ مسجد اسلامی کونسل کوسوو کے مرکزی دفاتر کے قریب، پریشتینا کے تاریخی ولوشا محلے میں واقع ہے۔ اس محلے کا نام پہلے اسی مسجد کے نام پر "علاء الدین محلہ" تھا۔
جامع مسجد محمود پاشا، جاکوویسا شہر کی دوسری سب سے اہم عثمانی دور کی تاریخی مسجد ہے، جو تقریباً 500 سال پرانی ہے۔ جاکوویسا اپنے عثمانی طرز کے تعمیراتی ڈھانچے کے باعث تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔/
4271534