قرآنی خطاطی تیس عراقی خطاطوں کے توسط سے

IQNA

قرآنی خطاطی تیس عراقی خطاطوں کے توسط سے

15:16 - March 18, 2025
خبر کا کوڈ: 3518177
ایکنا: عراق کے مختلف شہروں سے تیس خطاط کی کتابت شدہ قرآن کو بین الاقوامی نمائش میں پیش کیا گیا ہے۔

ایکنا- عراقی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والے 30 خوشنویسوں نے قرآن کریم کی کتابت مکمل کی۔

یہ قرآن "خط قرآنی" کے عنوان سے منعقدہ نمائش میں ان خوشنویسوں کی موجودگی میں پیش کیا گیا۔ اس منصوبے میں کاغذ کے معیار، قرآن کے سائز، استعمال شدہ سیاہی اور خوشنویسوں کے قلم کے حجم جیسے تفصیلات پر خصوصی توجہ دی گئی، جس نے اس فن پارے کو ایک منفرد حیثیت دی۔

عراق کے وزیر ثقافت نے اس نمائش کے دورے کے دوران وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی کی جانب سے اسلامی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (ISESCO) کے تعاون سے اسلامی خوشنویسی کے انسائیکلوپیڈیا کے قیام کی پہل کی تعریف کی۔ یہ منصوبہ، جو جلد ہی بغداد میں شروع کیا جائے گا، عراق کے تاریخی اور خوشنویسی کے شعبے میں کردار کو مزید فروغ دینے کے مقصد سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کا ہدف بغداد کو عالمی خوشنویسوں کی منزل اور عربی خوشنویسی کا دارالحکومت بنانا ہے۔

احمد فکاکا البدرانی نے اہل سنت اور شیعہ اوقاف سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ثقافتی اور فنکارانہ شاہکار کی اشاعت میں حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام فن پاروں کو نمائشوں میں پیش کرنے اور مخطوطات کے مراکز میں محفوظ رکھنے میں معاون ہوگا، جو عراقی خوشنویسوں کی خلاقیت کا ثبوت ہے۔

اس نمائش میں مختلف سرکاری اور فنکارانہ شخصیات شریک ہوئیں، جن میں معاون وزیر برائے فنون قاسم طاہر السودانی، آرٹ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل قاسم محسن حسان، وزارت کے نمائندے فاضل محمد حسین، اور عراقی سیاحتی مقامات کے ڈائریکٹر جنرل عبدالقادر الجمیلی شامل تھے۔

عراقی خوشنویس، عبداللہ حسین الحمدانی، نے "خوشنویسی قرآنی" نمائش میں شرکت کے تجربے پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس منصوبے میں شامل خوشنویسوں کے لیے قرآن کی کتابت کا دورانیہ دو سے تین ماہ کے درمیان تھا۔

اپنی شمولیت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ قرعہ اندازی کے ذریعے انہیں قرآن کریم کے تیسرے پارے کی کتابت تفویض کی گئی، جسے مکمل کرنے اور حتمی اصلاحات شامل کرنے میں تقریباً 50 دن لگے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تمام خوشنویسوں نے یکسانیت برقرار رکھنے کے لیے خط نسخ استعمال کیا۔

اسی تناظر میں، ابن البواب اسلامی آرٹس فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر جنرل نے قرآن کریم کی کتابت کے منصوبے پر بات کی، جو عراقی خوشنویسوں کے ایک گروہ کی قیادت میں مکمل ہوا۔ حسین عبداللہ نے وضاحت کی کہ ابتدا میں یہ گروپ بغداد کے میوزیم آف سیویلائزیشن کے ہال میں ہفتہ وار جمع ہوتا تھا تاکہ خوشنویسی کی تربیت مفت فراہم کی جا سکے، اور یہیں سے قرآن کریم کی کتابت کا خیال ابھرا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ شرکاء میں سے ایک نے قرآن کریم کی کتابت کی تجویز دی، جسے خوشنویسوں نے خوش دلی سے قبول کیا۔ اس کے بعد، 30 مرد و خواتین خوشنویس اور 5 سے زائد ریزرو خوشنویس عراق کے مختلف صوبوں سے اکٹھے کیے گئے۔ رمضان المبارک کے دوران انہوں نے کتابت کا آغاز کیا اور دو سے تین ماہ میں اسے مکمل کیا۔

قرآن کریم کا پہلا نسخہ 2023 میں مکمل ہوا، جس میں ممتاز عراقی خوشنویسوں جیسے احمد امرلی، حازم فرحان السنجری، احمد عبود، فواد السامرائی، اور دیگر افراد نے حصہ لیا۔ مزید یہ کہ، قلم کی چوڑائی، سیاہی کی قسم، خط بندی اور حروف کے درمیان فاصلے کو معیاری بنانے پر اتفاق ہوا تاکہ متن کی ہم آہنگی اور جمالیاتی خوبصورتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

میساء احمد، جو اس تقریب میں شریک تھیں، نے اس مختصر مدت میں حاصل کردہ اس شاندار کامیابی کو سراہا۔ انہوں نے عراقی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ فاؤنڈیشن اپنے ابتدائی ایام میں وہ کچھ حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے، جو بین الاقوامی مقابلے اور فیسٹیول حاصل نہ کر سکے، یعنی ایک مکمل قرآن کی تخلیق، جو عراق کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خواتین خوشنویسوں کی شمولیت ایک اہم پیش رفت ہے، جو بغداد میں عربی خوشنویسی کی بحالی کی علامت ہے۔/

 

4272486

نظرات بینندگان
captcha