ایکنا نیوز، اسلامی ثقافت اور تعلقات کی تنظیم کے تعلقات عامہ کے مطابق، یہ روحانی تقریب نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی سے شروع ہوئی۔ اس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر، سفارت خانے کے اراکین، سرکاری اداروں کے نمائندے اور ان کے اہل خانہ نے شرکت کی۔ مسجد کا ماحول اسلامی معارف کے مشتاقین، نوجوانوں اور خاندانوں کی موجودگی سے ایک خاص روحانی فضا میں ڈھل گیا۔
اس کے بعد مستحب نمازیں، شب قدر کے مخصوص اذکار اور دعائے جوشن کبیر اجتماعی طور پر تلاوت کی گئیں۔ مسجد کبود کے تاریخی اور باوقار ماحول میں اجتماعی دعا کی گونج سنائی دی، جس نے خشوع و خضوع اور روحانی کیف و سرور کا سماں پیدا کیا۔
اس روحانی محفل کے مقرر، حجتالاسلام والمسلمین محمد دوست نے حضرت امیرالمؤمنین علی (ع) کی بلند شخصیت اور اسلامی تاریخ میں ان کے نمایاں مقام کو اجاگر کیا۔ انہوں نے امام علی (ع) کے علمی، روحانی اور عدل و انصاف پر مبنی مقام پر روشنی ڈالتے ہوئے شب قدر کو خود شناسی اور علوی تعلیمات سے قربت کا بہترین موقع قرار دیا۔
تقریب میں "قرآن سر پر رکھنے" کا پرنور عمل بھی انجام دیا گیا، جو شب قدر میں شیعیان اہل بیت (ع) کی خاص عبادت سمجھی جاتی ہے۔ اس عمل میں شریک تمام افراد نے انتہائی خشوع و خضوع کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے مغفرت اور رحمت کی دعا کی۔
اختتام پر امام علی (ع) کی شہادت کی مناسبت سے مجلس عزاداری اور سینیہ زنی منعقد ہوئی۔ حجتالاسلام موید نے مرثیہ خوانی اور نوحہ خوانی کے ذریعے حضرت علی (ع) کی شہادت کا غم تازہ کیا، جس سے حاضرین کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔
ایروان کی مسجد کبود، جو ایرانی تہذیب کے تاریخی آثار میں شمار ہوتی ہے، آج ایک اہم مذہبی اور ثقافتی مرکز کا درجہ رکھتی ہے، جہاں ایرانی شہریوں اور مقامی شیعیان کے لیے مذہبی اجتماعات کا انعقاد ہوتا ہے۔
ایسی روحانی اور معنوی محافل نہ صرف دینی عقائد کو مضبوط کرتی ہیں بلکہ بیرون ملک مقیم ایرانیوں کے درمیان سماجی روابط کو بھی مستحکم کرتی ہیں۔/
4273313