ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، صدای افغان سے نقل کی گئی خبر کے مطابق، ہرات کے خطاطوں کی انجمن نے ولایت کی اطلاعات و ثقافت کی ریاست کے تعاون سے استاد نجیبالله انوری کی فنکارانہ خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ایک چار روزہ خطاطی کی نمائش کا اہتمام کیا۔ یہ نمائش علامہ سلجوقی کانفرنس ہال میں منعقد ہوئی، جس میں اس ممتاز معاصر فنکار کے درجنوں خوشنویسی کے فن پارے نمائش کے لیے پیش کیے گئے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہرات کے خطاطوں کی انجمن کے صدر، عبدالجلیل توانا نے کہا کہ اس نمائش میں ۶۵ فن پارے، جن میں استاد نجیبالله انوری کے دو فن پارے بھی شامل ہیں، خطِ نستعلیق، شکسته نستعلیق، ثلث اور کوفی رسم الخط میں تحریر کیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نمائش استاد نجیبالله انوری کے فن پاروں کی رونمائی اور ان کی خدمات کے اعتراف میں اس ہفتے کے اتوار سے بدھ، ۳ اردیبهشت تک چار دن کے لیے جاری رہے گی۔
بتایا گیا ہے کہ یہ پہلی نمائش ہے جو اس باکمال خطاط و مصور کی خدمات کے اعتراف میں منعقد کی گئی ہے۔
استاد نجیبالله انوری، مرحوم نصرالله خان معلم کے فرزند ہیں، جو ۱۳۴۸ ہجری شمسی میں ہرات کے قدیمی محلہ "بازار عراق" میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ہرات شہر کے کہنہ مشق اساتذہ اور بزرگوں میں شمار ہوتے تھے۔
استاد انوری کو ان کے ہم عصروں سے جو چیز ممتاز بناتی ہے وہ ان کا شائع شدہ فن پارہ ’’تلاوت نی‘‘ ہے، جو افغانستان کے اندر اور باہر زبان زدِ عام ہوا اور خوب مقبولیت حاصل کی۔/
4277571