ایکنا نیوز، "الیوم السابع" نیوز کے مطابق، مصر کے مفتی اور عالمی فتوٰی مجالس کی سیکرٹریٹ کے سربراہ، نظیر محمد عیاد نے قرآن مجید کو حفظ کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی تعلیمات پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ فرد کی اصلاح اور معاشرے کی تطہیر ممکن ہو، خصوصاً فتنوں اور چیلنجز کے دور میں جب زندگی کے نظم و ضبط اور حق و نیکی کی طرف رہنمائی کے لیے ایک روحانی اور اخلاقی مرجع کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے یہ بات مصر کے صوبہ الشرقیہ کے گاؤں "ام الزین" میں واقع فلاحی ادارہ "عبدالعزیز الغرباوی" کی جانب سے قرآن کے حافظوں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے تدبر و تفکر پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ خاندان کے ادارے کا تحفظ اور انسان سازی، عدل و رحمت کی مضبوط بنیادوں پر، قرآن کے اہم مقاصد میں شامل ہیں، اور والدین کے ساتھ نیکی کو قرآن اور دین اسلام میں سب سے بڑی اقدار میں شمار کیا گیا ہے۔
مفتی مصر نے سورۂ اسراء کی آیت 23 "وَقَضَىٰ رَبُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا" (اور تمہارے رب نے حکم دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرو) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ والدین کے ساتھ احترام و احسان کسی خاص وقت یا شرط سے مشروط نہیں ہونا چاہیے، بلکہ یہ سلوک دائمی ہونا چاہیے اور گفتار، کردار اور دعا میں، خاص طور پر اس وقت جب والدین بوڑھے اور کمزور ہو جائیں، نمایاں ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرآن کی تعلیمات کو تھامنا اور اس پر عمل کرنا اخلاقی زوال اور فکری خلفشار کی لہروں کے مقابلے میں روحانی اور سماجی تحفظ کا بہترین ذریعہ ہے جو معاشرتی ہم آہنگی کو خطرے میں ڈالتی ہیں۔
نظیر عیاد نے اس بات پر زور دیا کہ حقیقی حافظ قرآن وہی ہے جو قرآن کو اپنی رہنمائی کا ذریعہ بنائے اور قرآنی تعلیمات کو اپنے کردار اور گفتار کا معیار قرار دے۔
قابل ذکر ہے کہ اس تقریب کے اختتام پر، جو مقامی حکام اور معاشرے کے مختلف طبقات کی شرکت سے منعقد ہوئی، حافظانِ قرآن کو مفتی مصر اور گورنر الشرقیہ کی جانب سے تعریفی اسناد اور تحائف دے کر اعزاز بخشا گیا۔/
4285667