ایکنا نیوز، بوابہ العین الاخباریہ نے رپورٹ میں خبردی ہے کہ قرآن کریم کے نایاب ترین نسخے اور دنیا کا سب سے بڑا قرآن مکہ مکرمہ کے قرآن کریم میوزیم میں ایک مستقل نمائش کے طور پر پیش کیے جا رہے ہیں۔ یہ نمائش حرا کے ثقافتی خطے میں ایک منفرد روحانی اور ثقافتی تجربے کا حصہ ہے۔
ثقافتی علاقے حرا میں، جبل النور کے قریب، جہاں قرآن کریم کی پہلی آیات نازل ہوئیں، قرآن کریم میوزیم ایک مستقل نمائش کا میزبان ہے جو دنیا بھر سے آنے والے زائرین کو قرآن کے نایاب نسخوں کو دیکھنے اور قرآنی کتابت کے ارتقائی مراحل سے واقفیت حاصل کرنے کی دعوت دیتا ہے۔
یہ میوزیم، جو گزشتہ رمضان المبارک میں کھولا گیا، "سمایا" کمپنی کے زیر انتظام ہے اور کوہِ نور کے دامن میں واقع ہے۔ اس نمائش کا مقصد قرآن کریم کی تاریخ کے بارے میں ایک جامع تعلیمی تجربہ فراہم کرنا ہے، جو قدیم مخطوطات اور انٹرایکٹو نمائشوں پر مشتمل ہے۔
سمایا کمپنی کے چیف ایگزیکٹو فواز بن عبداللہ المحرج نے بتایا کہ یہ میوزیم قرآن کریم کی کتابت اور حفظ کے طریقوں پر ایک جامع نظر پیش کرتا ہے، اور اس میں دنیا کا سب سے بڑا قرآن بھی شامل ہے جسے ایک مخصوص ہال میں نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، پرانے نسخے بھی رکھے گئے ہیں جو قرآنی خوشنویسی کی ترقی کے مراحل کو ظاہر کرتے ہیں۔
میوزیم میں تعلیمی ماڈلز بھی شامل ہیں، خصوصاً غارِ حرا کا نمونہ، جو زائرین کو اس ماحول کا تصور کرنے میں مدد دیتا ہے جہاں قرآن کریم کی وحی کا آغاز ہوا۔ تاریخی نسخے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہالز میں رکھے گئے ہیں تاکہ زائرین کی علمی اور روحانی فہم میں اضافہ ہو سکے۔
ایک زائر عبدالْباسط نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ نمائشیں زائرین کی قرآن کریم کی اہمیت کے بارے میں فہم کو گہرا کرتی ہیں اور اسلامی اقدار کو مضبوط بنانے میں اس کے کردار کو سراہا۔ ثقافتی علاقے حرا کے ڈائریکٹر فہد الشریف نے بھی زور دیا کہ یہ میوزیم مکہ مکرمہ میں ثقافتی اور مذہبی تجربے کو فروغ دینے کے مقصد کے ساتھ تمام زائرین کو خوش آمدید کہتا ہے۔/
4287150