عالمی اتحاد علماء اسلام نے انڈیا میں مسلم فوبیا کی مذمت کردی

IQNA

عالمی اتحاد علماء اسلام نے انڈیا میں مسلم فوبیا کی مذمت کردی

16:17 - July 05, 2025
خبر کا کوڈ: 3518747
ایکنا: عالمی اتحاد علمائے اسلام کا بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ظلم و امتیازی سلوک کی شدید مذمت، صورتِ حال کو خطرناک قرار دے کر حمایت کی اپیل کردی۔

ایکنا نیوز- القدس العربی کے مطابق عالمی اتحاد علمائے مسلمین (جس کا صدر دفتر قطر میں واقع ہے) نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف آزار و اذیت، امتیازی سلوک اور حقوق کی پامالی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ صورتِ حال نہایت تشویشناک اور خطرناک ہو چکی ہے۔

اتحاد نے اپنے بیانیے میں بھارت کے مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے:

"ہم بھارت میں مسلمانوں کے بنیادی انسانی و مذہبی حقوق کی پامالی کو ناقابل قبول سمجھتے ہیں۔ یہ پامالیاں اکثر ایسے قوانین اور حکومتی اقدامات کے ذریعے کی جاتی ہیں جو انصاف کے اصولوں کے خلاف ہیں۔"

اتحاد کا مطالبہ:

بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایسے امتیازی قوانین کو ختم کرے جو معاشرے میں نفرت، تقسیم اور بھارت و اسلامی دنیا کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

بی جے پی کی حکومت پر تنقید:

اتحاد نے کہا کہ وہ گہری تشویش اور افسوس کے ساتھ بھارت میں موجودہ حالات کو دیکھ رہا ہے؛ حالانکہ بھارت اپنی آزادی کے بعد ایک ایسا ملک رہا ہے جو سلامتی، مساوات اور آزادی کا نمائندہ سمجھا جاتا تھا، اور جہاں مسلمانوں نے ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

تاہم، 2014 میں بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کے اقتدار میں آنے کے بعد سے، منظم قتل، جبر، دھمکیاں، اور مسلمانوں کی مساجد و مدارس کی مسماری جیسے اقدامات حکومتی پالیسیوں کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

خاص طور پر 2019 میں منظور کیا گیا "قانونِ شہریت ترمیمی" (CAA)، جس کا مقصد ملک کے لاکھوں مسلمانوں کو شہریت سے محروم کرنا اور انہیں بے وطن بنانا تھا، اس کا آغاز ریاست آسام میں کیا گیا۔

اختتامی مطالبہ:

عالمی اتحاد علمائے مسلمین نے آخر میں زور دیا کہ "بھارتی حکومت فوری طور پر ان ناانصافی اور امتیازی قوانین کو منسوخ کرے اور ملک میں انصاف، مساوات اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دے۔/

نظرات بینندگان
captcha