ایکنا نیوز کے مطابق، آیت اللہ کعبی نے گذشتہ روز قم میں مجتمع یاوران مهدی (عج) میں منعقدہ قومی اجلاس برائے اربعین رضا کارکے پہلے روز خطاب کرتے ہوئے کہا:
"واقعہ کربلا، بیداری اسلامی اور اسلامی جمہوریہ ایران کی دفاعی طاقت سے گہرا ربط رکھتا ہے۔ اربعین کی زیارت اور عاشورائی آنسووں کو معمولی نہ سمجھا جائے، کیونکہ زیارت اربعین ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو مجاہدانہ اور شہادت پرور نسل کی تربیت کا گنجائش رکھتا ہے۔ اسے محفوظ رکھا جانا ضروری ہے۔"
انہوں نے مزید کہا: آج اربعین کے عوامی قافلوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایران کے ملتِ شہید پرور کا پیغامِ جہاد و شہادت دنیا تک پہنچائیں۔ زیارت اربعین درحقیقت ایک آگاہ کن اور بیدار کرنے والی زیارت ہے، بالکل اسی طرح جیسے امام حسین علیہ السلام نے اپنے خون کی قربانی دے کر انسانوں کو غفلت کی نیند سے جگایا اور انہیں راہِ خدا میں قیام کی دعوت دی۔
آیت اللہ کعبی نے گزشتہ برسوں میں اربعین کے مراسم میں فلسطینی خاندانوں کی بھرپور شرکت کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا: "ان خاندانوں نے کئی بار یہ اعلان کیا ہے کہ جو کچھ بھی ہمارے پاس ہے، وہ امام حسینؑ کی برکت سے ہے، اور وہ پختہ یقین رکھتے ہیں کہ فلسطین، عاشورائی ثقافت کے سہارے کے بغیر آزاد نہیں ہو سکتا۔"
انہوں نے مزید زور دیتے ہوئے کہا: "موجودہ حساس علاقائی حالات اور فلسطینی عوام پر صہیونی ظلم کے تسلسل کے پیش نظر، اربعین اس سال ایک عملی پیغامِ مقاومت، جہاد، ایثار اور شہادت کا مظہر ہوگا۔ اور عوامی کاروانوں کی بنیادی ذمہ داری یہی ہے کہ شہداء کے پیغام کو واضح کریں اور ملتوں کے درمیان روحِ جہاد و قربانی کو زندہ رکھیں۔/
4294923