ربیع الاول کو " مہینوں کے بہار " کا لقب دیا گیا ہے، اور اس مہینے کے خاص برکات سے فائدہ اٹھانے کے لیے بزرگوں اور ائمہ کرام علیہم السلام نے بہت ساری مستحب عبادات ذکر کی ہیں، جن کی پیروی کرنے سے انسان کی روحانی ترقی میں اضافہ ہوتا ہے۔
شب لیلہ المبیت:
ربیع الاول کے پہلے دن کی پہلی رات، "لیلہ المبیت" ہے، جو کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہجرت کی رات ہے۔ اس رات حضرت علی علیہ السلام نے پیغمبر کی حفاظت کے لیے ان کے بستر پر سوئے۔ اس دن کی دعا سید بن طاووس نے کتاب "اقبال" میں ذکر کی ہے، جو اللہ کی عظمت، توحید، اور قدرت کا ذکر کرتی ہے۔
ربیع الاول کے پہلے دن کے اعمال:
غسل: ربیع الاول کے پہلے دن کا غسل کرنا مستحب ہے۔
روزه: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت علی علیہ السلام کی حفاظت کے شکرانے میں روزہ رکھنا مستحب ہے۔
زیارت پیغمبر اور امام علی علیہ السلام: اس دن زیارت کرنا مناسب ہے، کیونکہ اسی دن اللہ نے ان دونوں بزرگوں کو کفار کے شر سے محفوظ رکھا۔
زیارت امام حسن عسگری علیہ السلام اور امام زمانہ علیہ السلام:
شیخ طوسی نے "مصباح" میں ذکر کیا ہے کہ 1 ربیع الاول کو امام حسن عسگری علیہ السلام کا وصال اور امام زمانہ علیہ السلام کا مقام امامت پر فائز ہونا ہے، اس لیے ان کی زیارت بھی مستحب ہے۔
دسویں ربیع الاول:
یہ دن پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت خدیجہ کبریٰ سلام اللہ علیہا کے نکاح کا دن ہے۔ اس دن روزہ رکھنا مستحب ہے۔
بارہویں ربیع الاول:
یہ دن پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کا دن ہے۔ اس دن خاص طور پر روزہ رکھنا اور دو رکعت نماز مستحب ہے۔ اس نماز میں پہلی رکعت میں سورہ کافرون اور دوسری رکعت میں سورہ توحید پڑھنا مستحب ہے۔
ربیع الاول کے مہینے میں روحانی عبادات اور اعمال کو انجام دے کر انسان اپنی زندگی میں اللہ کی برکات اور خوشیوں کو جذب کر سکتا ہے۔/
4301408