ایکنا نیوز، نیوز روم نے رپورٹ کیا کہ شیخ الازہر احمد الطیب کی سربراہی میں حکمائے مسلمان کونسل نے زور دیا ہے کہ عالمی برادری کو فوری طور پر جنگوں کے خاتمے کے لیے متحد ہونا چاہیے تاکہ مزید انسانی جانوں کا ضیاع روکا جا سکے۔
کونسل نے عالمی یومِ امن (۲۱ ستمبر/۳۰ شهریور) کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ امن اسلام اور تمام آسمانی ادیان کے پیغام کا جوہر ہے، جو بنی نوعِ انسان کی بھلائی کے لیے نازل ہوئے، اور کبھی بھی جنگ یا تصادم کا جواز نہیں رہے۔ کونسل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امن صرف جنگ نہ ہونے کا نام نہیں، بلکہ اس میں باہمی ہم آہنگی، انصاف اور احترامِ متقابل شامل ہے۔ ساتھ ہی، کونسل نے پرتشدد اور نفرت انگیز بیانیے کی شدت اور مذہبی جذبات کے ناجائز استعمال کے ذریعے معصوم شہریوں کے قتل پر تشویش ظاہر کی۔
کونسل نے کہا کہ غزہ میں انسانی المیہ کے سائے میں عالمی یومِ امن منانا دراصل انسانی ضمیر کا امتحان ہے۔ لہٰذا، عالمی برادری کو اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے فوری اقدام کرنا ہوگا، تاکہ معصوم شہریوں کو قتل عام، بھوک اور جبری بے دخلی سے بچایا جا سکے، اور انہیں انسانی و امدادی معاونت فراہم کی جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ فلسطین کے مسئلے کا ایک جامع اور منصفانہ حل تلاش کیا جائے اور فلسطینی عوام کے جائز حق کو تسلیم کیا جائے کہ وہ اپنی آزاد ریاست قائم کریں جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔
شورائے حکمائے مسلمان نے صلح کے فروغ اور مکالمہ، رواداری اور انسانی ہم آہنگی کی قدروں کو عام کرنے کے لیے متعدد منصوبے اور اقدامات کیے ہیں، جیسے کہ نوجوان امن دوستوں کی انجمن اور طلبہ مکالمہ برائے انسانی اخوت۔ انہی کوششوں کے نتیجے میں 2019ء میں ابوظہبی میں شیخ الازہر احمد الطیب اور پوپ فرانسس کے درمیان تاریخی دستاویز "انسانی اخوت برائے عالمی امن و مشترکہ حیات" پر دستخط ہوئے۔ اس دستاویز میں دنیا بھر میں جنگوں اور تنازعات کے خاتمے اور صلح، انصاف، بھلائی، محبت اور انسانی اخوت کی قدروں کو دوبارہ زندہ کرنے پر زور دیا گیا تھا۔/
4306401