ایکنا نیوز، المنار نیوز کے مطابق حزب اللہ نے اپنے سرکاری بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے متعلق منصوبے پر ردِعمل ظاہر کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے: حزب اللہ اس موقف کی حمایت اور تائید کرتا ہے جو حماس تحریک نے دیگر فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے ساتھ مشاورت اور ہم آہنگی کے بعد، غزہ پر اسرائیلی جنگ کے خاتمے سے متعلق ٹرمپ کے منصوبے پر اپنایا ہے۔ یہ موقف اس عمیق عزم کا اظہار ہے جو اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کے خاتمے اور فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع سے متعلق ہے۔ یہ اصولی اور پُرعزم موقف فلسطینی نصب العین سے وفاداری اور ملتِ فلسطین کے ناقابلِ تنسیخ حقوق سے کسی بھی قسم کی دستبرداری کے انکار کی علامت ہے۔
مزید کہا گیا: یہ موقف اس امر کی بھی عکاسی کرتا ہے کہ حماس اور تمام مزاحمتی گروہ فلسطینی وحدت کے پابند ہیں اور یہ کہ مستقبل کی تمام بات چیت کا فریم ورک ایک فلسطینی قومی اتفاق رائے پر مبنی ہونا چاہیے۔
حزب اللہ نے اپنے بیان میں زور دیا کہ کسی بھی آئندہ مذاکرات کا مقصد اسرائیلی افواج کی مکمل پسپائی، غزہ کے عوام کی جبری بے دخلی کی روک تھام، فلسطینیوں کو اپنے سیاسی، سلامتی اور معاشی امور کو آزادانہ طور پر سنبھالنے کے قابل بنانا، اور کسی بھی بیرونی سرپرستی یا مداخلت، چاہے وہ کسی بھی نوعیت یا شکل میں ہو کو مسترد کرنا ہونا چاہیے۔
آخر میں حزب اللہ نے عرب اور اسلامی ممالک سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی عوام، حماس اور تمام مزاحمتی قوتوں کے ساتھ کھڑے ہوں، اسرائیلی جارحیت کے خاتمے، غزہ اور مغربی کنارے میں ظلم و تشدد کی روک تھام، بے گھر ہونے والے خاندانوں کی واپسی، غزہ کی دوبارہ تعمیر اور فلسطینی قوم کے جائز قومی حقوق کی بحالی کے لیے ہر سطح پر ان کی حمایت کریں۔/
4308995