استنبول کے فلسطین میوزیم میں مسجدالاقصی کی مجازی سیر

IQNA

استنبول کے فلسطین میوزیم میں مسجدالاقصی کی مجازی سیر

6:35 - October 08, 2025
خبر کا کوڈ: 3519281
ایکنا: فلسطینی میوزیم میں خواہشمند افراد جاکر مسجد الاقصی کی مجازی سیر کرسکتے ہیں۔

ایکنا نیوز، خبر رساں ادارہ آناتولی نے بتایا ہے کہ استنبول میں واقع ایک میوزیم نے ایک ورچوئل ریئلٹی (Virtual Reality) تجربہ متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے زائرین اس طرح مسجدالاقصی اور مقبوضہ بیت المقدس کا مشاہدہ کر سکتے ہیں جیسے وہ خود وہاں موجود ہوں — اور ان کے صحنوں، گلیوں اور تاریخی عمارتوں میں چل پھر رہے ہوں۔

اس ورچوئل ٹور میں زائرین ایک ہیڈسیٹ کے ذریعے دنیا کے مقدس ترین اور سب سے زیادہ حساس مذہبی مقامات میں سے ایک  مسجدالاقصی  اور قدیم شہر قدس کی سیر کر سکتے ہیں، جہاں وہ صدیوں پر محیط تاریخ کو انتہائی حقیقی اور جیتی جاگتی تفصیل کے ساتھ محسوس کرتے ہیں۔

میوزیم کی ہر گیلری ایک الگ موضوع پر مبنی ہے ، روایتی ورثے اور قدیمی بازاروں سے لے کر فلسطینی عوام کی روزمرہ زندگی تک۔ اس طریقہ کار کے ذریعے، میوزیم کا مقصد فلسطین کے ماضی اور حال کی ایک جامع اور حسی (multisensory) تفہیم پیش کرنا ہے۔

میوزیم کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بالخصوص بیرونِ ملک مقیم فلسطینیوں اور بین الاقوامی زائرین کے لیے ترتیب دیا گیا ہے تاکہ وہ قدس شہر اور اس کی ثقافتی شناخت کو بہتر طور پر جان سکیں۔ چونکہ سیاسی پابندیوں اور علاقائی کشیدگیوں کی وجہ سے بہت سے افراد کے لیے مقبوضہ سرزمینوں کا سفر ممکن نہیں، اس لیے یہ ورچوئل ریئلٹی نمائش ایک تعلیمی اور جذباتی پل کا کردار ادا کرتی ہے۔

میوزیم کے ایک تشہیری پیغام میں کہا گیا ہے: اس منصوبے کے ذریعے، آپ خود کو قدس کے دل میں چلتے ہوئے پائیں گے — اس کی خوبصورتی دیکھیں گے، اس کی روح کو محسوس کریں گے، اور اس کی قدیم تاریخ کی خوشبو کو محسوس کریں گے۔

فلسطین میوزیم میں ترکی اور عربی زبانوں میں دو لسانی نمائشیں پیش کی گئی ہیں، جو 637 عیسوی میں مسلمانوں کے ہاتھوں فتحِ قدس سے لے کر 7 اکتوبر 2023 تک کے واقعات کو بیان کرتی ہیں۔ نقشے، تصاویر اور ویڈیو آرکائیوز فلسطین کی تبدیل ہوتی سرحدوں کو دکھاتے ہیں، جب کہ بازاروں کے اسٹالز اور دوبارہ تعمیر شدہ گھروں کے ماڈلز فلسطینی عوام کی روزمرہ زندگی کی عکاسی کرتے ہیں۔

میوزیم میں ادب، سینما اور بصری فنون (Visual Arts) سے متعلق خصوصی حصے بھی شامل ہیں جو فلسطینی فنکاروں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔

یہ میوزیم ابتدا میں اگست 2023 میں ایک نسبتاً چھوٹی جگہ پر قائم کیا گیا تھا، لیکن بعد میں اپریل 2024 میں اپنی موجودہ عمارت میں منتقل کر دیا گیا۔ اس کے بانی ابراہیم العلی نے اسے اپنی وطنِ فلسطین کو خراجِ عقیدت اور فلسطین کی تاریخ و شناخت کے تحفظ کی کوشش قرار دیا۔

العلی نے کہا: ہم نے یہ میوزیم استنبول میں اس لیے قائم کیا ہے تاکہ فلسطین کا پیغام پوری دنیا تک پہنچے۔/

 

4309286

نظرات بینندگان
captcha